• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 171795

    عنوان: اگر وضو کے بعد ناک سے جما ہوا خون نکلا تو وضو نہیں ٹوٹے گا

    سوال: اگر نکسیر جاری ہونے کے بعد بند ہوجائے اور وضو کے بعد ناک میں انگلی مارنے سے جما ہوا خون نکلے تو کیا وضو ٹوٹ جاے گا یا نہیں؟

    جواب نمبر: 171795

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:951-839/N=12/1440

    نکسیرجاری ہوکر بند ہوجانے کے بعد اگر ناک سے جما ہواخون نکلاتو وضو نہیں ٹوٹے گا؛ کیوں کہ یہ خون اگر ناک سے بہہ کر نتھنے میں جمع ہوگیا تھا اور اب انگلی ڈالنے یا مارنے سے باہر آیا ہے تویہ ظاہر جسم پر جمع شدہ خون ہے، وضو کے بعد جسم سے نکلا ہوا خون نہیں ہے۔ اور اگر دماغ ہی سے جما ہوا خون آیا ہے تو ایساخون ناقض وضو نہیں ہوتا۔

    وفي المنیة: انتثر فسقط من أنفہ کتلة دم لم ینتقض اھ، أي: لما تقدم من أن العلق خرج عن کونہ دما باحتراقہ وانجمادہ، شرح (رد المحتار، کتاب الطھارة، ۱: ۲۶۸، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند