عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 167080
جواب نمبر: 167080
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 337-300/M=3/1440
استنجاء کے بعد عام طور پر نکلنے والا لیس دار مادہ وَدی ہوتا ہے اس سے غسل واجب نہیں ہوتا، اس کو دھوکر (بدن یا کپڑے میں جہاں بھی لگ جائے) پھر وضو کرکے نماز پڑھ سکتے ہیں اور دیگر نکلنے والا مادہ منی ہوتا ہے تو اگر وہ شہوت کے ساتھ نکلے تب تو غسل واجب ہو جائے گا اور اگر بغیر شہوت کے کسی مرض وغیرہ کی وجہ سے نکلے تو اس سے غسل واجب نہیں عضو کو دھوکر وضو کرلینا کافی ہے۔ والمعانی الموجبة للغسل إنزال المني علی وجہ الدفق والشہوة۔ (ہدایہ) ینفصل المني لا عن شہوة ویخرج لاعن شہوة ․․․․․․ فلا غسل فیہ عندنا (بدائع)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند