• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 166718

    عنوان: پاکی ناپاکی سے متعلق چند احکام

    سوال: براہ کرم، درج ذیل سوالوں کا جواب دیں ، کیوں کہ ان کی وجہ سے میری بہت ساری نمازیں چھوٹ جاتی ہیں۔ (۱) ہمبستری کرنے کے بعدا گر پاک کپڑے پہن لوں تو کیا وہ بھی ناپاک ہوجائیں گے؟ اگر اس پر کوئی نجاست نہ لگی ہو تو کیا ہم ان کپڑوں کو پہن سکتے ہیں جیسے کہ ٹوپی ، بنیان، شرٹ پینٹ؟ (۲) میں جب اپنی بیوی سے فون پر بات کرتاہوں یا وہ جب میرے قریب آتی ہے تو میری شرمگاہ سے کچھ قطرے نکلتے ہیں ، میں کچھ بھی جنسی ہیجان نہیں رکھتاہوں تو بھی یہ ہوتاہے، اس وجہ سے میری کئی نمازیں فوت ہوجاتی ہیں، کیا اس حالت میں مجھ پر فرض غسل واجب ہوجاتاہے؟ (۳) میری بیوی جب میرا ہاتھ پکڑتی ہے یا وہ جب مجھ سے کس(بوسہ) کراتی ہے تو میں انہیں روکتاہوں ، میں کچھ بھی محسوس نہیں کرتا، پھر کچھ دیر بعد چیک کرنے پر کچھ قطرے انڈوئیر پر دکھتے ہیں، کیا اس حالت میں مجھے غسل کرنا ہوگا؟ (۴) بچوں کا پیشاب کپڑا ، بدن پر لگ جائے تو پاکی کیسے حاصل کرے؟ (۵) بیوی کو احساس کے ساتھ کس (بوسہ ) کرے یا فور پلے (ملاعبت) کرے مگر ہمبستیر نہ کرے تو غسل فرض ہوگاکچھ قطرے نکلنے سے؟ (۶) ناپاک کپڑے فرض غسل کرنے کے بعد پہن لے تو کیا دوبارہ غسل کرنا ہوگا؟ نجاست لگے کپڑے پاک ہونے کے بعد دھوسکتے ہیں؟ کپڑوں کی نجاست ہاتھ میں لگ جائے تو ہاتھ دھونے سے صاف ہوجائے گی؟ براہ کرم، جواب دیں۔ آپ کی بہت بڑی مہربانی ہوگی ۔ اللہ آپ کو اور دارالافتاء دیوبند کو ترقی دے۔

    جواب نمبر: 166718

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 325-16T/H=3/1440

    پاک کپڑے پہننے کے بعد اگر کپڑوں میں کوئی نجاست نہیں لگتی ہے، تو بلاشبہ کپڑے علی حالہ پاک رہیں گے، اور اگر نجاست لگ جاتی ہے، تو نجاست لگنے کی جگہ ناپاک ہو جائے گی، لیکن اس جگہ کو پاک کرلینے سے کپڑا پھر پاک ہو جائے گا۔

    (۲، ۳) شہوت کے ساتھ اچھلے بغیر لیس دار نکلنے والا کسی قدر گاڑھا شفاف پانی مذی کہلاتا ہے، اس کے نکلنے سے غسل واجب نہیں ہوتا ہے، غسل کا وجوب صرف اسی صورت میں ہوتا ہے، جب کہ شہوت کے ساتھ اچھل کر منی کاخروج ہو، البتہ منی او رمذی دونوں بذات خود نجس ہیں یہ جس جگہ پر لگ جائیں اُس کو دھونا ضروری ہوتا ہے، لہٰذا اگر آپ کے جسم سے نکلنے والا پانی منی نہیں ، اور شہوت کے ساتھ اچھل کر نہیں نکلتا، تو اس کی وجہ سے آپ پر غسل فرض نہیں ہوگا، صرف وضو کرکے، اور نجاست لگنے کی جگہ کو دھوکر نماز پڑھنا درست ہے۔

    (۴) جس طرح بالغ مرد وعورت کا پیشاب نجاست غلیظہ ہے، اسی طرح نابالغ بچوں کا پیشاب بھی نجاست غلیظہ ہے، لہٰذا دونوں سے پاکی حاصل کرنے کا طریقہ بھی ایک ہی ہے۔

    (۵) شہوت کے ساتھ بوسہ لینے سے اگر منی کا خروج نہ ہو، بلکہ مذی کا خروج ہو، تو غسل واجب نہیں ہوگا۔

    (۶) ناپاک کپڑوں میں لگی ہوئی نجاست کا اثر اگر پاک بدن پر ظاہر ہو جائے، تو بھی غسل واجب نہیں ہوگا، صرف اس جگہ کو دھولینا کافی ہوگا جہاں نجاست لگی ہے، اور اگر نجاست کا اثر بدن پر ظاہر ہی نہ ہو تو بدن علی حالہ پاک رہے گا۔

    (۷) ”نجاست لگے کپڑے پاک ہونے کے بعد دھو سکتے ہیں“ اس جملے کا مطلب غیر واضح ہے، لہٰذا اس کو واضح کرکے سوال دوبارہ کرلیں ۔

    (۸) جی ہاں ہاتھ دھونے سے ہاتھ پاک ہو جائیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند