عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 164508
جواب نمبر: 164508
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1411-1211/D=12/1439
سر تو اس طریقے پر جھکاکر دھوئیں کہ چہرے پر پانی نہ پڑے سارا پانی نیچے زمین پر گرجائے اور ہاتھ بھگوکر اچھی طرح جھاڑلیں پھر چہرہ کا مسح کرلیں اور جسم کے باقی حصے پر پانی پہنچالیں۔
اور اگر مذکورہ طریقے پر سر کا دھونا ممکن نہ ہو چہرہ اور آنکھ پر پانی پہنچ جانے کا ڈر ہو تو پھر سر کا بھی مسح کرلیں یعنی ہاتھ بھگوکر پورے سر، کان، پیشانی اور چہرہ پر پھیر لیں۔
تیمم لو کان أکثرہ أی أکثر أعضاء الوضوء عددا وفی الغسل مساحة مجروحا أو بہ جدری اعتبارا للأکثر وبعکسہ یغسل الصحیح ویمسح الجریح․ وقال العلامة الشامي تحتہ: إذا کان یمکن غسل الصحیح بدون إصابة الجریح وإلا تیمم، فلو کانت الجراحة بظہرہ مثلاً، وإذا صبّ الماء سال علیہا یکون ما فوقہا في حکمہا فیضم إلیہا کما بحثہ الشرنبلالي في الإمداد (الدر المختار مع رد المحتار: ۱/ ۴۳۰، ط: زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند