• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 164244

    عنوان: کان سے پیپ نکلنے سے کیا وضو ٹوٹ جائے گا؟

    سوال: میرے کان میں کھجانے سے یا کبھی بنا کھجائے ہی پیپ نکلتا ہے جو کان کے اندر ہی رہتا ہے اور کبھی کبھی نماز میں بھی آ جاتا ہے 1تو کیا اس کے نکلنے سے وضو ٹوٹ جائے گا۔ 2اگر نماز میں نکلے تو کیا حکم ہے ؟3چونکہ میں امامت کرتا ہوں۔ کیا اس حالت میں امامت جائز ہے ؟

    جواب نمبر: 164244

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1402-1180/sd=12/1439

     (۱،۲)اگر کان سے مواد یا خون بہا اور وہ اس حصہ تک آگیا جس کا غسل میں دھونا فرض ہے تو وضو ٹوٹ جائے گا اور اگر کان سے صرف پانی نکلا تو یہ دیکھا جائے گا کہ یہ پانی تکلیف کے ساتھ نکلا ہے یا بلا تکلیف، اگر بلاتکلیف نکلا ہے تو وضو نہیں ٹوٹے گااور اگر تکلیف کے ساتھ نکلا ہے تو وضو ٹوٹ جائے گا، لہذا صورت مسئولہ میں کان کھجلانے سے یا کھجائے بغیر اگر پیپ نکلا اور کان کے اندر رہا باہر نہ نکلا، تو اس سے وضوء نہیں ٹوٹے گا اور اگر باہر اُس حصہ تک نکل آیا، جس کا غسل میں دھونا فرض ہے ، تو وضوء ٹوٹ جائے گا، نماز میں نکلے گا، تو نماز فاسد ہوجائے گی ۔

    (۳) اگر وقتا فوقتا کان سے پیپ نکلتا رہتا ہے ، تو احتیاط اسی میں ہے کہ آپ امامت نہ کریں۔

    قال الشامی ناقلاً عن البحر: بل الظاہر إذا کان الخارج قیحاً أو صدیداً لنقض، سواء کان مع وجع أو بدونہلأنہما لا یخرجان إلا عن علةٍ، نعم ہٰذا التفصیل حسن فی ما إذا کان الخارج ماء لیس غیر۔ (شامی زکریا ۱/۲۷۹)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند