عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 163429
جواب نمبر: 163429
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1108-259T/SN=1/1440
(۱) الف: طواف باوضو کرنا ضروری ہے؛ اس لئے آپ دھیمی رفتار کے ساتھ باوضو طواف کرلیں، اگر دورانِ طواف ریح خارج ہو جائے یا لیکوریا کا پانی نکل آئے تو وضو وغیرہ کرکے طواف کریں، واضح رہے کہ وضو کی حالت میں جتنے چکر آپ کرچکی ہوں گی وضو کرکے آنے کے بعد انہیں دہرانا واجب نہیں ہے آگے کے چکر پورے کرلینا کافی ہے؛ ہاں جس چکر کے دوران وضو ٹوٹا ہے اس چکر کو دہرا لینا بہتر ہے گو یہ بھی جائز ہے کہ جس جگہ وضو ٹوٹا تھا وہیں سے آگے طواف کرنا شروع کردیں۔ (غنیة: ۱۶۵)
ب: اگر وضو ٹوٹنے کا عارضہ مسلسل لاحق ہو نتیجةً آپ اسی حال میں یعنی بغیر وضو ہی کے طواف کرلیں تب بھی ”رکن طواف“ ادا ہوجائے گا یعنی طوافِ عمرہ معتبر مانا جائے گا؛ البتہ ایسی صورت میں ایک ”دم“ دینا آپ پر ضروری ہوگا۔ طواف کے بعد ”سعی“ کی جاتی ہے اور ”سعی“ میں طہارت ضروری نہیں ہے؛ لہٰذا آپ بغیر وضو ہی سعی کرسکتی ہیں۔ اس کے بعد ”قصر“ کراکے حلال ہو جائیں، بس عمرہ ہو جائے گا۔
(۲) سعی میں طہارت شرط نہیں ہے؛ اس لئے صورت مسئولہ میں اس سعی کو دہرانا ضروری نہیں۔
(۳) اگر انزال ہو جائے تب تو غسل واجب ہوگا ورنہ نہیں؛ باقی اس طرح کے گندے خواب کے بعد جب آنکھ کھلے تو اللہ سے پناہ مانگے اور بائیں جانب تین بار تھو تھو کرکے کروٹ بدل لے۔ (مرقاة: ۲۰، المشکاة، رقم: ۵۶۱۳)
(۴) وضو کے دوران اگر ریح خارج ہو جائے تو از سر نو شروع سے وضو کرنا ہوگا؛ جہاں تک اس حال میں عمرہ کرنے کا سوال ہے تو ا س کا تفصیلی جواب سوال نمبر ایک کے جواب میں آچکا ہے۔
نوٹ: (الف) آپ کسی اچھے حکیم سے اپنا علاج کرائیں اور اللہ تعالی سے شفاء کے لئے دعائیں بھی کریں۔
(ب) بہشتی زیور میں پاکی ناپاکی کے مسائل تفصیل سے ذکر کئے گئے ہیں، آپ ان کا مطالعہ کرلیں، بڑا فائدہ ہوگا۔
(۵) قرآن کریم موبائل پر پڑھ سکتے ہیں؛ البتہ جب آیتیں اسکرین پر ہوں تو بلاوضو اسکرین پر ہاتھ نہ لگایا کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند