• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 162568

    عنوان: شبہ کی بنیاد پر بستر کی ناپاکی كا كیا حكم ہے؟

    سوال: ہمیں رات میں کبھی کبھی احتلام ہو جاتا ہے تو ہم جس بستر پر سوتے ہیں اس میں کچھ لگا کہ نہیں لگا ہمیں سمجھ نہیں آتا کیونکہ کچھ دکھائی نہیں دیتا اور پھر دوبارہ ہم اسی پر سوتے ہیں بغیر اس کے دھلے سوتے ہیں تو سوال یہ ہے کہ ہم پاک اور وہ اگر اس میں لگا ہوگا تو وہ ناپاک لیکن سوکھ چکا ہے تو ہم ایسے بستر پر سونے سے ناپاک ہو ہوجائیں گے ؟ اور اگر احتلام لگا ہوا دکھا لیکن ہم نے لاپرواہی کی اور اس کو دھلا نہیں اور وہ سوکھ گیا اور پھر ہم دوبارہ اسی پر سونا شروع کر دیا تو ہم پاک رہیں گے ؟ دونوں حالت میں کیا ہوگا اس کی رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 162568

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1517-1274/sd=1/1440

     (۱) اگر بستر پر ناپاکی ظاہر نہ ہو، تو محض شبہ کی بنیاد پر بستر کی ناپاکی کا حکم نہیں ہوگا، ایسے بستر پر سونے سے بدن یا کپڑے بھی ناپاک نہیں ہونگے۔

    (۲)اگر بستر پر ناپا کی لگی ہوئی نظر آئی؛ لیکن اُس کو دھل کر پاک نہیں کیا، یہاں تک کہ وہ سوکھ گئی تو اُس پر سونے سے بدن اور جسم ناپاک نہیں ہوگا؛ لیکن ناپاک بستر کو جلدی پاک کرلینا چاہیے ؛ اس لیے کہ جسم کا پسینہ یا پانی وغیرہ لگنے سے ناپاکی کپڑے یا جسم پر لگ سکتی ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند