عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 162264
جواب نمبر: 162264
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1043-880/N=10/1439
اگر انڈرویئر یا کسی بھی کپڑے پر مذی لگ کر خشک ہوگئی تو وہ محض کھرچ دینے سے پاک نہیں ہوگی؛ بلکہ اسے پانی وغیرہ سے دھونا ضروری ہوگا؛ البتہ جب مذی کی مقدار روپے کے سکہ سے بہت کم ہے تو اگر کسی نے دھوئے بغیر نماز پڑھ لی تونماز ہوجائے گا اگرچہ افضل یہی ہے کہ جان بوجھ کر تھوڑی نجاست کے ساتھ بھی نماز نہ پڑھی جائے۔
مستفاد: قیل: ھو مقید أیضاً بما إذا لم یسبقہ مذي فإن سبقہ فلا یطھر إلا بالغسل (رد المحتار، کتاب الطھارة، باب الأنجاس، ۱: ۵۱۴، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، وعفا الشارع عن قدر درھم ……وھو مثقال عشرون قیراطاً في نجس کثیف لہ جرم وعرض مقعر الکف،…… في رقیق من مغلظة کعذرة آدمي ، وکذا کل ما خرج منہ موجبا لوضوء أو غسل مغلظ الخ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الطھارة، باب الأنجاس، ۱: ۵۲۰- ۵۲۳)، والأقرب أن غسل الدرھم وما دونہ مستحب مع العلم بہ والقدرة علی غسلہ فترکہ حینئذ خلاف الأولی، نعم الدرھم غسلہ آکد فترکہ أشد کراھة کما یستفاد من غیرما کتاب من مشاھیر کتب المذھب الخ (رد المحتار، ۱: ۵۲۰، ۵۲۱)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند