• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 157572

    عنوان: احتلام یاد نہ ہونے کی صورت میں کن صورتوں میں غسل واجب ہوگا اور کن صورتوں میں نہیں؟

    سوال: میری عمر 24 سال ہے ، مجھے پتا نہیں چلتا کہ احتلام ہوا ہے کہ نہیں،شلوار کو ہاتھ لگا کے دیکھنا پڑتاہے ، اگر گیلی ہو تو معلوم پڑتا۔اس کا کیا حل ہو سکتا ہے ؟جس سے مجھے معلوم ہو سکے کہ مجھ پے غسل واجب ہو گیا ہے ؟

    جواب نمبر: 157572

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:386-315/N=1439

    اگر صبح سوکر اٹھنے کے بعدآپ کو احتلام یاد نہ ہو ؛ البتہ جسم یا کپڑے میں کوئی تراوٹ یا دھبہ ہو اوریقین یا غالب گمان یہ ہو کہ وہ منی ہے تو ایسی صورت میں آپ پر غسل فرض ہوگا، اسی طرح اگر تراوٹ یا دھبہ کے بارے میں منی اور مذی کایا منی اور ودی کا یا منی، مذی اور ودی کا شک ہوتو ان تینوں صورتوں میں بھی احتیاطاً غسل واجب ہوگا۔ اور اگر احتلام یاد نہ ہونے کی صورت میں مذی کا یقین ہو یا مذی اور ودی کا شک ہو یا ودی کا یقین ہو تو ان تین صورتوں میں غسل واجب نہ ہوگا۔ اور اگر احتلام یاد ہو اور تراوٹ یا دھبہ کے بارے میں ودی کا یقین ہو تو بھی غسل واجب نہ ہوگا (شامی، ۱: ۳۰۱، مطبوعہ: مکتبہ زکریا دیوبند)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند