عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 157333
جواب نمبر: 15733301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:326-246/sd=3/1439
جسم کے کسی حصے سے کوئی نجس چیز مثلا: خون یا پیپ نکل کر بہنے سے وضوء ٹوٹ جاتا ہے۔ (وینقضہ) خروج منہ کل خارج (نجس) بالفتح ویکسر (منہ) أی من المتوضء الحی معتادا أو لا، من السبیلین أو لا (إلی ما یطہر) بالبناء للمفعول: أی یلحقہ حکم التطہیر.( الدر المختار :۱۳۴/۱، ط: دار الفکر، بیروت ) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
بلوغت
کے پانچ چھ سال تک مجھے یہ معلوم نہیں تھا کہ احتلام کے بعد غسل فرض ہوجاتا ہے۔ میں
صرف جگہ اور کپڑوں کو پاک کرکے نماز وغیرہ پڑھ لیا کرتا تھا۔ کیا ان نمازوں کو
لوٹانا ہوگا؟ نیز یہ کہ مجھے یاد نہیں کہ میں نے کس کس وقت کی اور کس دن کی نماز
اس حالت میں پڑھی ہے۔ ایسے میں نماز کی نیت کیا ہوگی ؟
پیشاب کے رستہ سے جو کچھ بھی نکلے گا وہ ناقض ہوگا
3902 مناظراگر ناپاک مٹی کی دھول کپڑے میں لگ جائے تو کیا حکم ہے؟
3022 مناظر