عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 156671
جواب نمبر: 156671
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:284-232/N=3/1439
(۱): جی ہاں! میاں بیوی دونوں ایک ساتھ نہاسکتے ہیں، حضرت عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں کہ میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک ہی برتن سے غسل کیا کرتی تھی، آپ مجھ پر سبقت فرماتے تو میں کہتی: مجھے بھی دیجئے، مجھے بھی دیجئے۔
عن عائشةقالت: کنت أغتسل أنا ورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم من إناء بینی وبینہ واحد فیبادرني حتی أقول: دع لي دع لي، قالت: وھما جنبان، وفي روایة أخری: کنت أغتسل أنا ورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم من إناء واحد تختلف أیدینا فیہ من الجنابة، رواہ مسلم (۱: ۱۴۸) (إعلاء السنن، ۱:۱۲۸، ط: إدارة القرآن والعلوم الإسلامیة کراتشي)۔
(۲): جی ہاں! میاں بیوی غسل کے دوران مباشرت کرسکتے ہیں، اس میں شرعاً کچھ حرج نہیں ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند