• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 155570

    عنوان: مذی سے پاکی حاصل کر نے کا طریقہ

    سوال: پیشاب کے بعد مذی نکل آنے پر اور ہتھیلی کے گھراؤ سے زیادہ پھیلنے پر کپڑے کے اس حصہ کو دھو کر پاک کرنا ہے اور اس سے کم مقدار نکلی ہو تو صرف وضو ٹوٹتا ہے ۔ میں نے مسئلہ یوں پڑھا ہے کہ اس میں عضو خاص پر پانی بہانے کا حکم نظر نہیں آیا۔ سوال یہ ہے کہ ۱)نماز کے وقت سے آدھا ایک گھنٹہ قبل طہارت سے فارغ ہو نے بعد عضو خاص کے ساتھ ٹیشو پیپر یا روئی (اتنی مقدار میں جس سے اس کی تری کا اثر کپڑے پر نہ ہو) رکھ کر نماز کے وقت اس پیپر یا روئی کو نکال کر عضو خاص پر "بنا پانی بہاے ٴ "وضو کر کے نماز ادا کرلیں تو نماز ادا ہو جائگی یا نہیں؟ ۲)نماز کے وقت سے آدھا ایک گھنٹہ پہلے طہارت سے فارغ ہوکر نماز کے وقت انڈرویر اتار کر عضو خاص پر بنا پانی بہاے ٴ وضو کرکے نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں یا پھر پانی بہانا ضروری ہے ؟ براہ کرم جواب مرحمت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 155570

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:137-172/B=3/1439

    مذی نکلنے پر خواہ کم نکلی ہو یا زیادہ، وضو بہرحال ٹوٹ جائے گا۔ اور کپڑا بھی ناپاک ہوجائے گا، اس حصہ کا دھونا اور استنجا کرکے دوبارہ وضو کرنا ضروری ہے، اگر ہتھیلی کی گہرائی کے بقدر یا اس سے کم اس کا پھیلاوٴہے اور کسی وجہ سے دھوئے بغیر پڑھ لی تو کراہت کے ساتھ نماز ہوجائے گی۔ شریعت نے اتنی مقدار کے عفو کا درجہ دیا ہے اور اگر ایک ہتھیلی کی مقدار سے زیادہ مذی پھیل گئی ہے تو اس کپڑے میں نماز نہ ہوگی اسے بہرحال دھونا ضروری ہے۔

    (۱) جی ہاں بنا پانی بہائے نماز ادا کرلے تو نماز صحیح ہوجائے گی۔

    (۲) اگر مذی نکلی تو ہتھیلی کی گہرائی سے زیادہ کی صورت میں عضو خاص کو اور انڈرویر کو بھی دھونا ضروری ہے اس کے بعد وضو کرکے نماز ادا کرسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند