• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 153273

    عنوان: گندی نالیوں کے قریب کنواں كھودنا كیسا ہے؟

    سوال: ہمارے یہاں مسجد کے قریب ایک بڑی نالی جاری ہے اس میں سارے شہر کا گندہ پانی بہتا ہے اسی کے قریب کنواں کھودنے کا مسجد کی انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے ایسی صورت میں کیا اس کنویں کا پانی پاک ہوگا؟ اس سے وضو غسل وغیرہ کرسکتے ہیں ؟

    جواب نمبر: 153273

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1307-1262/sd=12/1438

     گندی نالی سے کنواں اتنے فاصلہ پر ہونا چاہیے کہ ناپاکی کا اثر نکالے جانے والے پانی میں ظاہر نہ ہو، اس کی مقدار فقہائے کرام نے کم از کم پانچ ہاتھ لکھی ہے ؛ لیکن یہ حتمی نہیں ہے ، اصل مدار اثر ظاہر نہ ہونے پر ہے ، اگر ناپاکی کا اثر واضح طور پر ظاہر ہوجائے ، تو نکالا جانے والا پانی ناپاک ہوگا اور اگر اثر ظاہر نہ ہو، تو ناپاک نہ ہوگا۔

    وفی الأصل :أدنی ما ینبغی أن یکون بین بئر الماء والبالوعة خمسة أذرع، وہذا فی روایة أبی سلیمان، وفی روایة أبی حفص سبعة أذرع.قال شمس الأئمة الحلوانی رحمہ اللہ: لیس ہذا بتقدیر لازم، بل الشرط أن یکون بینہما برزخ یمنع خلوص طعم البالوعة أو ریحہا إلی ماء البئر ولا یقدر علیہا بالزرعان حتی إذا کان بینہما عشرة أذرع، وکان یوجد فی البئر أثر البالوعة، فماء البئر نجس وإن کان بینہما ذراع واحد وکان لا یوجد أثر البالوعة فی البئر فماء البئر طاہر.( المحیط البرہانی :۱۱۱/۱، الفصل الرابع فی المیاہ التی یجوز التوضوٴ ،ط: دار الکتب العلمیة، بیروت )۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند