عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 152433
جواب نمبر: 152433
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1104-1069/sd=11/1438
یہ پانی ناپاک ہوتا ہے ، اس سے وضوء دوبارہ کرنا پڑے گا اور اگر یہ پانی کپڑے پر لگ جائے ، تو کپڑا بھی ناپاک ہوجائے گا، واضح رہے کہ اگر اس پانی کی اتنی کثرت ہو کہ ایک نماز کا پورا وقت اس طرح گذر جائے کہ اُس کو وضوء کرکے نماز پڑھنے کا موقع ہی نہ ملے ، مسلسل پانی آتا رہے ، مثلا: مغرب کا پورا وقت ڈیڑھ گھنٹہ ہے ، اتنے وقت میں اُس کو چند منٹ بھی اس پانی سے فراغت نہیں ملی کہ وہ وضوء کر کے تین رکعت پڑھ سکے ، تو ایسی حالت میں عورت شرعا معذور ہوگی، اس کا حکم یہ ہے کہ جب نماز کا وقت آئے ، تو وضوء کر لے ، اسی وضوء سے وقت کے اندر فرض، سنت نفل سب کچھ پڑھ سکتی ہے ، پانی آنے سے تجدید وضوء کی ضرورت نہیں ہوگی، پھر جب دوسری نماز کا وقت آئے ، تو دوبارہ وضوء کر لے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند