عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 151504
جواب نمبر: 15150401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1027-901/H=8/1438
نواقض وضوء میں یہ داخل نہیں، پس اگر ستر ننگا ہوگیا تو وضو نہ ٹوٹے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
حضرت
میرا سوال یہ ہے کہ بالغ ہونے کے بعد مجھے استنجاء کرنے کا ٹھیک طریقہ نہیں آتا
تھا یعنی صرف استنجاء کو پانی سے دھو لیتا تھا یعنی صرف استنجاء کے بعد جو پیشاب
کے تین یا چار قطرے آتے تھے اس کے بارے میں پتہ نہیں تھا اور میں سمجھتا تھا کہ یہ
پانی کے قطرے ہیں ۔ اسی طرح ایک بار مجھے احتلام ہوگیا تھا میں نے سمجھا کہ رات کو
جو استنجاء کیا تھا اس کا پانی کپڑوں میں لگ گیا ہے میں نے وضو کرکے باجماعت فجر
کی نمازپڑھ لی۔ حضرت میرا سوال یہ ہے کہ کیا مجھے ساری نمازیں دہرانی ہوں گیں؟ او
رکس نیت کے ساتھ ادا کرنی ہوں گیں؟ اوران کا اندازہ یعنی کتنی ایسی نمازیں ہیں
کیسے کرنا ہوگا؟ کچھ نمازیں میری تین سال پہلے کی بھی قضا رہ گئی ہیں تو میں نے
لکھ کر رکھی ہیں، ان کی ادائیگی کا طریقہ اور نیت بھی بتادیں؟
غسل خانے کے بغیر کس طرح نہانا چاہیے؟
2446 مناظرپیشاب کے قطرے آنے والے شخص کے لیے طہارت اور امامت كا مسئلہ
3821 مناظرمذی لگنے سے کتنا کپڑا دھونا ہوگا؟ پورا یا جتنی گندگی لگی اتنا ہی دھونا ہوگا؟
1907 مناظرانزال خواب میں ہو اور دھبہ دكھائی دے تو کیا حکم ہے؟
8666 مناظر