عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 148640
جواب نمبر: 148640
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 625-575/M=5/1438
مسئلہ تو آپ کو معلوم ہی ہے کہ وضو اور غسل میں ناخن پر پانی بہانا ضروری ہے اب آپ غور فرمالیں کہ علاج کس درجہ ضروری ہے؟ مذکورہ انفیکشن کا جو علاج ڈاکٹر نے بتایا ہے اس کے علاوہ اگر اور کوئی طریقہ علاج نہیں یعنی دوا کھاکر علاج نہ کیا جاسکتا ہو تو لگانے والی دوا کے ذریعہ علاج کرسکتے ہیں، اس میں ڈاکٹر سے اتنا معلوم کرلیں کہ اگر ہرنماز سے پہلے وضو کے وقت اسے چھڑاکر صاف کرلیا کریں اور نماز کے بعد پھر لگالیا کریں تو اتنی دیر لگانے سے کچھ فائدہ ہوسکتا ہے یا نہیں، اگر کچھ بھی مفید ہو تو اسی طریقے پر علاج کریں، اس میں علاج کی مدت لمبی ہو تو برداشت کریں، ورنہ ایک دوسرا حل یہ ہے کہ وضو کے بعد دوا لگاکر خفین (چمڑے کے موزے) پہن لیا کریں اور جب نماز کے لیے وضو کریں تو پیر دھونے کے بجائے خفین پر مسح کرلیا کریں اس صورت میں اس بات کا اطمینان ویقین ہونا چاہیے کہ دوا میں ناپاک چیز شامل نہ ہو، اور مقیم ہونے کی حالت میں مسح کی مدت ایک دن ایک رات ہے اور مسافرہونے کی حالت میں تین دن تین رات ہے اور یہ مدت خفین پہن لینے کے بعد پہلی بار حدث لاحق ہونے کے وقت سے شمار ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند