عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 145588
جواب نمبر: 145588
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 280-226/D=3/1438
آپ نماز کی نیت باندھنے سے آدھ پون گھنٹہ پہلے پیشاب سے فارغ ہو لیا کریں اور اچھی طرح استبراء کر لیا کریں جس کے مختلف طریقے ہیں مثلاً کھنکھار لیں کچھ دیر چل پھر لیں یا کچھ دیر لیٹ جائیں پھر قطرہ معلوم ہوتو دوبارہ پیشاب کے لیے بیٹھ جائیں، ان شاء اللہ اس سے آپ کی طبیعت مطمئن ہو جائے گی پھر کچھ دیر بعد وضوء کرکے نماز کی نیت باندھیں اور اگر کبھی مذکورہ بالا تدبیریں ناکافی ہوں تو سوراخ میں روئی بھی رکھ سکتے ہیں جب تک روئی کے باہری حصے تک پیشاب کا اثر نہ آئے تو وضوء باقی رہے گا واضح رہے کہ پیشاب کے بعد محض کچھ دیر قطرہ کے انتظار میں بیٹھا رہنا بسا اوقات کافی نہیں ہوتا ہے بلکہ مذکورہ بالا کسی تدبیر کے ذریعہ پیروں اور مثانے کی حرکت ضروری ہوتی ہے پھر جو قطرے آئیں ان سے فارغ ہو جائے اس سے طبیعت مطمئن ہو جائے گی، اگر اتفاقا کبھی نماز کے دوران قطرہ آنے کا شبہ ہو تو محض شبہ سے نماز نہ توڑیں جب تک کہ ظن غالب نہ ہو، ظن غالب کی صورت میں نماز توڑ کر دوبارہ وضوء کرکے نماز پڑھیں اور اگر قطرہ آنے کا شبہ تھا اور نماز نہیں توڑی تو احتیاطاً بعد میں کپڑے کو چیک کرلیں اگر قطرہ کا اثر ہو تو دوبارہ وضوء کرکے نماز لوٹا لیں ورنہ نہیں۔ یجب الإستبراء بمشی أو تنحنح أو نوم علی شقہ الأیسر ویختلف بطباع الناس۔ (شامی: ۱/۵۵۸، زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند