• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 14551

    عنوان:

    اگر عورت کے خاص مقام میں انگلی ڈالی جائے (پوری یا تھوڑی سی) تو غسل واجب ہوجائے گا یا نہیں، اور عضو خاص کے علاوہ کوئی چیز ڈالی جائے ، چاہے عورت کو مزہ آئے یا نہ، تو اس بارے میں غسل کے متعلق کیا حکم ہے؟(۲)اگر دن کے وقت مباشرت کی جائے اور اس وقت غسل نہ کیا جائے (مشترکہ فیملی سسٹم کی وجہ سے) تو اس کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ (۳)اگر عورت یا مرد فرحت و لطف میں نہ چاہتے ہوئے ایک دوسرے کے مخصوص عضو کو چوسیں چاٹیں یا مرد پیچھے کے راستہ میں انگلی یا مخصوص عضو ڈالے تو اس بارے میں کیا حکم ہے؟ (۴)اگر عورت بیمار ہے یا کسی شرعی وجہ سے مباشرت نہیں کی جاسکتی اور مرد مشت زنی سے لطف اٹھالے یا عورت سے کروا لے تو اس بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ مہربانی فرماکر ذرا تفصیل سے جوا ب دیں تاکہ فائدہ حاصل ہو۔

    سوال:

    اگر عورت کے خاص مقام میں انگلی ڈالی جائے (پوری یا تھوڑی سی) تو غسل واجب ہوجائے گا یا نہیں، اور عضو خاص کے علاوہ کوئی چیز ڈالی جائے ، چاہے عورت کو مزہ آئے یا نہ، تو اس بارے میں غسل کے متعلق کیا حکم ہے؟(۲)اگر دن کے وقت مباشرت کی جائے اور اس وقت غسل نہ کیا جائے (مشترکہ فیملی سسٹم کی وجہ سے) تو اس کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ (۳)اگر عورت یا مرد فرحت و لطف میں نہ چاہتے ہوئے ایک دوسرے کے مخصوص عضو کو چوسیں چاٹیں یا مرد پیچھے کے راستہ میں انگلی یا مخصوص عضو ڈالے تو اس بارے میں کیا حکم ہے؟ (۴)اگر عورت بیمار ہے یا کسی شرعی وجہ سے مباشرت نہیں کی جاسکتی اور مرد مشت زنی سے لطف اٹھالے یا عورت سے کروا لے تو اس بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ مہربانی فرماکر ذرا تفصیل سے جوا ب دیں تاکہ فائدہ حاصل ہو۔

    جواب نمبر: 14551

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م):1559=1562-10/1430

     

    اگر عورت اپنی اگلی شرم گاہ میں انگلی یا کوئی چیز داخل کرے اور وہ ایسا غلبہٴ شہوت سے لذت اندوز ہونے کے ارادے سے کرے تو اس پر غسل واجب ہوجائے گا، چاہے انزال نہ ہو، اور اگر وہ یہ عمل علاجاً کرے اور اس کی وجہ سے انزال نہ ہوا ہو اور نہ شہوت پیدا ہوئی ہو تو غسل واجب نہیں۔

    (۲) غسل جنابت میں اتنی تاخیر نہ کی جائے کہ نماز فوت ہوجائے، یہ سخت گناہ ہے۔

    (۳) میاں بیوی کا ایک دوسرے کی شرم گاہ کو چوسنا مکروہ اور حیوانیت کا عمل ہے، اس سے احتراز کرنا چاہیے، بیوی کے پچھلے مقام میں جماع کرنا حرام وناجائز ہے۔

    (۴) مرد اس کی عادت نہ لگائے، تاہم ایسی صورت میں مرد پر غسل واجب ہوجائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند