• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 131109

    عنوان: غسل جنابت میں کلی اور ناک میں پانی ڈالنا بھول گیا تو كیا حكم ہے؟

    سوال: ایک مرتبہ میں غسل جنابت میں کلی اور ناک میں پانی ڈالنا بھول گیا، اس کے تقریباً دو گھنٹہ بعد میں نے ظہر کی نماز کے لیے وضو کیا اور وضو میں کلی اور ناک میں پانی ڈال دیا، ظہر کی نماز پڑھی اور عصر کے وقت عصر کی نماز پڑھی، عصر کی نماز میں یاد آیا کہ میں نے غسل کے دو فرائض چھوڑ دیا ہے۔ کیا ظہر اور عصر کی نماز ہو جائے گی یا دوبارہ غسل کرنا پڑے گا؟

    جواب نمبر: 131109

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1131-1072/Sd=1/1438 اگر آپ نے ظہر کی نماز سے پہلے وضوء کرتے وقت ناک اور منہ میں پانی ڈال لیا تھا، تو آپ کا فرض غسل اداء ہوجائے گا، اس لیے کہ غسل میں ترتیب اور اعضاء کو پے در پے دھونا فرض نہیں ہے ، لہذا آپ نے وضوء کے بعد جو ظہر اور عصر کی نماز پڑھی ہے ، وہ اداء ہوگئیں، اب دوبارہ فرض غسل کر کے دونوں نمازوں کو لوٹانے کی ضرورت نہیں ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند