• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 13009

    عنوان:

    میرا مسئلہ یہ ہے کہ جب کوئی جماع کرتا ہے تو بہت دیر تک لڑکیوں کی مخصوص جگہ سے پانی نکلتا رہتا ہے تو وہ اس حالت میں غسل کرسکتی ہے یا نہیں کیوں کہ کبھی کبھی پانی اتنی دیر تک نکلتا ہے کہ فجر کی نماز کا وقت گزر جاتا ہے تو کیا ایسے ہی غسل کرسکتے ہیں؟ مہربانی کرکے اس کا حل بتائیں۔ دعا میں یاد رکھیں۔

    سوال:

    میرا مسئلہ یہ ہے کہ جب کوئی جماع کرتا ہے تو بہت دیر تک لڑکیوں کی مخصوص جگہ سے پانی نکلتا رہتا ہے تو وہ اس حالت میں غسل کرسکتی ہے یا نہیں کیوں کہ کبھی کبھی پانی اتنی دیر تک نکلتا ہے کہ فجر کی نماز کا وقت گزر جاتا ہے تو کیا ایسے ہی غسل کرسکتے ہیں؟ مہربانی کرکے اس کا حل بتائیں۔ دعا میں یاد رکھیں۔

    جواب نمبر: 13009

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 931=876/ب

     

    مجامعت کے بعد اچھی طرح سے پیشاب کرنے کے بعد اس کا آنا عام طور پر بند ہوجاتا ہے، اس کے بعد اگر رطوبت شرم گاہ سے آرہی ہے تو اس کا آنا صحت غسل کے لیے مانع نہیں ہے، البتہ اس کے نکلنے کے بعد اس کو دھودینا سنت ہے، نماز ہوجائے گی، اسی طرح اگر شوہر کی منی بعد میں نکل رہی ہے تو بھی غسل کا اعادہ نہیں ہے وضو کا اعادہ واجب ہے، البتہ کبھی عورت کی منی ہوتی ہے جو بعد میں نکلتی تو پھر غسل واجب الاعادہ ہے، عورت کی منی کی علامت یہ ہے کہ وہ زردی مائل ہوتی ہے۔ (الشامي: ۱/۳۰۵ م زکریا)

    فلو اغتسلت فخرج منہا مني إن کان منھا أعادت الغسل․․․ قال ابن عادبن قولہ وإلالا وإن لم یکن فیہا بل مني الرجل ولا ولا تعید شیئا وعلیہا الوضوء ۱۰/۱۶۰ أبحاث الغسل۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند