• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 12690

    عنوان:

    بلوغت کے پانچ چھ سال تک مجھے یہ معلوم نہیں تھا کہ احتلام کے بعد غسل فرض ہوجاتا ہے۔ میں صرف جگہ اور کپڑوں کو پاک کرکے نماز وغیرہ پڑھ لیا کرتا تھا۔ کیا ان نمازوں کو لوٹانا ہوگا؟ نیز یہ کہ مجھے یاد نہیں کہ میں نے کس کس وقت کی اور کس دن کی نماز اس حالت میں پڑھی ہے۔ ایسے میں نماز کی نیت کیا ہوگی ؟

    سوال:

    بلوغت کے پانچ چھ سال تک مجھے یہ معلوم نہیں تھا کہ احتلام کے بعد غسل فرض ہوجاتا ہے۔ میں صرف جگہ اور کپڑوں کو پاک کرکے نماز وغیرہ پڑھ لیا کرتا تھا۔ کیا ان نمازوں کو لوٹانا ہوگا؟ نیز یہ کہ مجھے یاد نہیں کہ میں نے کس کس وقت کی اور کس دن کی نماز اس حالت میں پڑھی ہے۔ ایسے میں نماز کی نیت کیا ہوگی ؟

    جواب نمبر: 12690

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 764=764/م

     

    جی ہاں، ان نمازوں کو لوٹانا ہوگا، اور اس کی صورت یہ ہے کہ آپ سوچیں اور اندازہ لگائیں کہ ایسی کتنی نمازیں ہوسکتی ہیں جو آپ نے احتلام کے بعد غسل کے بغیر پڑھی ہیں، جتنی نمازوں کے بارے میں گمان غالب ہوجائے ان کا اعادہ شروع کردیں، اور اگر اندازہ کرنا دشوار ہو تو پانچ چھ سال تک کی پوری نمازوں کو لوٹائیں، جتنی نمازیں زائد ہوں گی وہ نفل ہوجائیں گی، نماز قضاء کرتے وقت یہ نیت کریں کہ اس وقت کی مثلاً ظہر کی جتنی نمازیں میرے ذمہ ہیں ان میں سے پہلی قضاء کرتا ہوں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند