• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 12521

    عنوان:

    میں پانی کو دوبارہ استعمال کرنے کے بارے میں پوچھنا چاہتاہوں۔ان دنوں پانی کے فقدان کی وجہ سے حکومت قدرتی چیزوں کو محفوظ کرنے کے لیے فکر مندہے۔ اس مقصد کے لیے استعمال شدہ پانی کو دوبارہ استعمال کرنے کے قابل بناتی ہے اور اس کو مختلف مقاصد کے لیے استعمال کرتی ہے جیسے پودوں کو سیراب کرنے کے لیے، انڈسٹریل مشینوں کے سامانوں کو دھونے کے لیے اور ٹرین وغیرہ کو دھونے کے لیے۔ ریسائیکلڈ واٹر(استعمال شدہ پانی کو دوبارہ استعمال کے قابل بنانا) کیا ہے؟ میں نے اس کے بارے میں اپنے ایک دوست سے جو کہ ماحولیاتی انجینئر ہے معلوم کیا تو اس نے بتایا کہ نالے وغیرہ کا پانی لیا جاتا ہے اس میں ننانوے فیصد سے زیادہ پانی ہوتا ہے اور ایک فیصد سے کم سخت مادہ ہوتاہے۔ یہ کیمیکل کے ذریعہ سے اچھا کیا جاتا ہے، صاف کیا جاتا ہے اور تمام گندگیوں اور تمام جراثیم سے پاک کیا جاتا ہے، تاکہ انڈسٹریل مقاصد کے لیے اور ٹرین وغیرہ کو دھونے کے لیے استعمال کیا جاسکے۔ میرا دوست یہ بھی کہتا ہے........

    سوال:

    میں پانی کو دوبارہ استعمال کرنے کے بارے میں پوچھنا چاہتاہوں۔ان دنوں پانی کے فقدان کی وجہ سے حکومت قدرتی چیزوں کو محفوظ کرنے کے لیے فکر مندہے۔ اس مقصد کے لیے استعمال شدہ پانی کو دوبارہ استعمال کرنے کے قابل بناتی ہے اور اس کو مختلف مقاصد کے لیے استعمال کرتی ہے جیسے پودوں کو سیراب کرنے کے لیے، انڈسٹریل مشینوں کے سامانوں کو دھونے کے لیے اور ٹرین وغیرہ کو دھونے کے لیے۔ ریسائیکلڈ واٹر(استعمال شدہ پانی کو دوبارہ استعمال کے قابل بنانا) کیا ہے؟ میں نے اس کے بارے میں اپنے ایک دوست سے جو کہ ماحولیاتی انجینئر ہے معلوم کیا تو اس نے بتایا کہ نالے وغیرہ کا پانی لیا جاتا ہے اس میں ننانوے فیصد سے زیادہ پانی ہوتا ہے اور ایک فیصد سے کم سخت مادہ ہوتاہے۔ یہ کیمیکل کے ذریعہ سے اچھا کیا جاتا ہے، صاف کیا جاتا ہے اور تمام گندگیوں اور تمام جراثیم سے پاک کیا جاتا ہے، تاکہ انڈسٹریل مقاصد کے لیے اور ٹرین وغیرہ کو دھونے کے لیے استعمال کیا جاسکے۔ میرا دوست یہ بھی کہتا ہے کہ اس ریسائکلڈ واٹرکے رنگ، بواو رمزہ میں عام پانی کے بالمقابل کوئی تبدیلی نہیں ہوتی ہے۔میں نے اخبار میں پڑھا ہے کہ خلا ئی اسٹیشن میں (جو کہ خلا میں ہے جیسے راکٹ وغیرہ)پینے کے لیے یہی ریسائکلڈ واٹر استعمال کیا جاتا ہے۔ میرا دوست کہتا ہے کہ جب یہ پانی انڈسٹریل مقاصد کے لیے استعمال ہوتا ہے (جیسے استعمال شدہ بوتل وغیرہ کو دھونے کے لیے)یا ٹرین وغیرہ کو دھونے کے لیے، تو یہ سمجھنا چاہیے کہ کوئی بھی جراثیم اس میں موجود نہیں ہے اور اس کے رنگ، بو اور مزہ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوتی ہے۔ہوسکتا ہے کہ اس کے کہنے کا مطلب یہ ہو کہ جو ریسائیکلڈ واٹر پودوں کے لیے استعمال ہوتا ہے بہت زیادہ صاف نہیں ہوگا بلکہ اس میں کچھ بو وغیرہ ہوسکتی ہے۔مفتی صاحب میں اس کے بارے میں بہت زیادہ فکر مند ہوں کیوں کہ میں ٹرین میں بہت زیادہ سفر کرنے والا ہوں۔ سکندرآباد اسٹیشن پر یہ ریسائکلڈ واٹر پلانٹ لگا ہوا ہے۔میں یقین سے نہیں جانتا ہوں لیکن میں دعوی کرتا ہوں کہ یہ پانی ٹرینوں کو دھونے کے لیے استعمال ہوتاہے۔ اس وجہ سے مجھے پاکی کے بارے میں بہت پریشانی (وسوسہ)ہوتا ہے کیوں کہ ہمیں ٹرین میں نماز پڑھنا ہوتا ہے ، او روضو کرنے کے بعد ہمارا ہاتھ ٹرینمیں ادھر ادھر ٹچ ہوتا ہے ۔ کبھی ہم پارک میں بھی جاتے ہیں او رمیں گھاس پر بیٹھنے میں بہت زیادہ پریشانی محسوس کرتا ہوں کہ ایسا لگتا ہے کہ اس سے ہمارے کپڑے ناپاک ہوجائیں گے۔برائے کرم اس کے بارے میں فتوی دیں کہ کیا یہ ?شکل کی تبدیلی? کے تحت آتا ہے۔ کیا یہ پانی چھونے کی حدتک پاک تصور کیا جائے گا(نہ کہ وضو یا غسل کرنے کے لیے) ؟ کیا یہ پانی وضو اور غسل وغیرہ کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے؟ برائے کرم جواب عنایت فرماویں۔

    جواب نمبر: 12521

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1304=1061/د

     

    ٹرینوں یا پارکوں کے پانی کے آپ کے ہاتھ یا کپڑوں پر لگ جانے میں کوئی حرج نہیں ،نہ آپ کا جسم ناپاک ہوگا اور نہ کپڑے البتہ غسل وضو اور پینے کے لیے اگر کوئی دوسرا موجود ہو تو مذکور فی السوال پانی سے احتیاط برتی جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند