• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 12064

    عنوان:

    مردلوگ زیر ناف کے بال قینچی، ریزر اور کیا کریم سے صاف کرسکتے ہیں؟ (۲)عورتیں زیر ناف کے بال قینچی، ریزر اور کیا کریم سے صاف کرسکتی ہیں؟ (۳)چالیس دن کے بعد بھی صفائی نہ کی جائے تو عبادت قابل قبول ہے یا نہیں؟(۴)بال نکالنا واجب ہے یا انبیاء کی سنت ؟

    سوال:

    مردلوگ زیر ناف کے بال قینچی، ریزر اور کیا کریم سے صاف کرسکتے ہیں؟ (۲)عورتیں زیر ناف کے بال قینچی، ریزر اور کیا کریم سے صاف کرسکتی ہیں؟ (۳)چالیس دن کے بعد بھی صفائی نہ کی جائے تو عبادت قابل قبول ہے یا نہیں؟(۴)بال نکالنا واجب ہے یا انبیاء کی سنت ؟

    جواب نمبر: 12064

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 587=541/ب

     

    (۱) مردوں کے لیے لوہا جیسے قینچی، ریزر، استرا وغیرہ کا استعمال سنت ہے، لیکن دوا، کریم سے بال صال کرنا بھی جائز ہے، مگر یہ سنت کے مطابق نہیں: قال النبي صلی اللہ علیہ وسلم: الفطرة خمس، منھا الاستحداد (مشکاة المصابیح: ۲/۳۸۰، کتاب اللباس باب الترجل)

    قال القاري: الاستحداد أي حلق العانة وھو استفعال من الحدید من نحو الموسیٰ في حلق العانة، فإن أزال شعرہ بغیر الحدید لا یکون علی وجہ السنة (مرقاة المفاتیح: ۸/۲۸۹، باب الترجل مکتبہ امدادیہ پاکستان)

    (۲) عورتوں کے لیے بال اکھاڑنا مسنون ہے، لیکن اگر وہ اس کی متحمل نہ ہوں تو کریم کا استعمال کرسکتی ہیں، قال في الأشباہ: السنة في عانة المرأة النتف (شامي: ۹/۵۸۳، کتاب الحظر والإباحة، مطبوعہ زکریا دیوبند)

    (۳) عبادت جب اپنی شرائط وفرائض کے مطابق ہوگی تو ان شاء اللہ قبول ہوگی، یہ صفائی ہرہفتہ سنت ہے اور چالیس روز تک تاخیر کرنا مکروہ ہے۔

    (۴) بالوں کا صاف کرنا فطری امر ہے، جس کو تمام انبیائے کرام نے اختیار فرمایا تھا اور شریعت ماقبلنا اس پر متفق تھی، یہ ہرہفتہ سنت، پندرہ دن میں مستحب اور چالیس دن کے بعد تک موٴخر کرنا گناہ کا کام مکروہ ہے۔ قال القاضي وغیرہ: فسرت الفطرة بالسنة القدیمة التي اختارھا الأنبیاء واتفقت علیھا الشرائع (مرقاة المفاتیح: ۸/۳۸۸، باب الترجل، مکتبہ امدادیہ پاکستان)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند