• معاملات >> شیئرز وسرمایہ کاری

    سوال نمبر: 820

    عنوان: میں کمپنیوں سے شیئرز کی خریدو فروخت میں صرف ایک شرط پوری نہیں کرپاتا ہوں‏، کیا میری کمائی درست ہوگی یا نہیں؟

    سوال: میں ایسی کمپنیوں کے شیئرز کی خریدو فروخت کرتا ہوں جو مفتی تقی عثمانی کی بیان کردہ تمام شرائط پوری کرتی ہیں ۔ صرف ایک شرط میں پوری نہیں کرپاتا ہوں ، وہ یہ کہ میں ان کمپنیوں کے سودی معاملات کے خلاف آواز نہیں اٹھاتا ہوں۔ کیا میری کمائی حرام سمجھی جائے گی یا مکروہ؟ مجھے کیا کرنا چاہیے؟

    جواب نمبر: 820

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى: 234/د=231/د)

     

    کمپنی کے سودی معاملات کے خلاف آواز اٹھانے کی کوئی بھی شکل اختیار کرلی جائے خواہ کمپنی کی سالانہ میٹنگ میں اپنی رائے کا اظہار کردیں کہ ہم سودی لین دین کو درست نہیں سمجھتے یا بذریعہ تحریر کمپنی کے ذمہ داروں تک آپ اپنی بات پہنچادیں، اتنا کافی ہے۔ نیز انکم اسٹیٹمنٹ سے معلوم کرکے آپ یہ حساب لگالیں کہ آمدنی کا کتنا فیصد حصہ سودی ڈپازٹ سے حاصل ہوا ہے تو اپنے حاصل ہونے والے نفع کا اتنا فیصد حصہ آپ صدقہ کردیں، اس طرح جب آپ نے سود میں حاصل ہونے والے نفع کو صدقہ کردیا تو ان شاء اللہ آپ کی کل آمدنی حلال ہوگئی۔ اور جو کچھ ملوث ہونا پڑا اس کے لیے توبہ و استغفار کرتے رہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند