معاملات >> شیئرز وسرمایہ کاری
سوال نمبر: 69965
جواب نمبر: 69965
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1149-930/D=2/1438
کوموڈٹی تجارت کے بارے میں آپ نے جو تفصیل بیان کی ہے اس کی رو سے یہ تجارت دو وجہ سے ناجائز ہے:
پہلی وجہ سونا خریدنے والا سونے پر قبضہ کرنے سے پہلے سونا بیچ دیتا ہے یہ بیع قبل القبض ہے جو کہ ناجائز ہے ومن اشتری شیئاً مما ینقل ویحول لم یجز بیعہ حتی یقبضہ لأنہ نہی عن بیع مالم یقبض (ہدایہ: ۳/۷۷) وقال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم من ابتاع طعاماً فلا یبعہ حتی یقبضہ قال ابن عباس وأحسب کل شيء بمنزلة الطعام (مسلم شریف: ۲/۵)۔
دوسری وجہ یہ ہے کہ خریدنے کے بعد آدمی کواختیار ہے کہ اسے ہمیشہ اپنے پاس رکھے یا بیچ دے، اس کو کسی مدت کے ساتھ اس طرح مقید کرنا کہ اس مدت کے اندر بچنا پڑے گا چاہے خریدی ہوئی چیز کی قیمت کم ہو یا زیادہ یہ شرط فاسد ہے نیز اس میں کبھی سٹے کی صورت پیدا ہوجاتی ہے اس لیے آپ ایسی تجارت نہ کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند