• معاملات >> شیئرز وسرمایہ کاری

    سوال نمبر: 606949

    عنوان:

    خطبے کے دوران چندہ کرنا؟

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں علماء اکرام کے جمعہ کے خطبے کے دوران ہماری مسجد میں عین عربی والے خطبے کے وقت چندہ مانگا جاتا ہے جس کی صورت یہ ہے کہ دو لڑکے کپڑا پکڑ کر صفوں میں چکر لگاتے ہیں کیا ایسا کرنا ٹھیک ہے ؟مولوی صاحب سے پوچھنے پر جواب ملا کہ مسجد کے خرچے کیسے پورے ہوں گے ، برائے مہربانی اس کا حل بتا دیں تاکہ ہم لوگو مولوی صاحب کو فتوی دکھا سکیں ۔

    جواب نمبر: 606949

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:51-62/B-Mulhaqa=4/1443

     خطبہ کے دوران چندہ کرنا شرعا جائز نہیں ہے ، مسجد کے اخراجات کے لیے چندہ کرنا ضروری ہوتو اذانِ خطبہ سے پہلے یا بعد نماز جب لوگ سنن سے فارغ ہوجائیں ، اس وقت کرلیا جائے ۔

    (وکل ما حرم فی الصلاة حرم فیہا) أی فی الخطبة خلاصة وغیرہا فیحرم أکل وشرب وکلام ولو تسبیحا أو رد سلام أو أمرا بمعروف بل یجب علیہ أن یستمع ویسکت․ (الدر المختار) (قولہ: ولو تسبیحا) أی ولو کان الکلام تسبیحا، وفی ذکرہ فی ضمن التفریع علی ما فی المتن نظر لأنہ لا یحرم فی الصلاة تأمل (قولہ: أو أمر بمعروف) إلا إذا کان من الخطیب کما قدمہ الشارح (قولہ بل یجب علیہ أن یستمع) ظاہرہ أنہ یکرہ الاشتغال بما یفوت السماع إلخ (الدر المختار مع رد المحتار: 3/ 35، مطبوعة: مکتبة زکریا، دیوبند، الہند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند