• معاملات >> شیئرز وسرمایہ کاری

    سوال نمبر: 603877

    عنوان:

    نفع میں سے كچھ فیصد صدقہ كرنا؟

    سوال:

    اگر کسی کمپنی کاہم شیئر لیتے ہیں جو حلال ہے ، مگر اس پر دس پرسینٹ لون ہو تو شیئر بیچنے کے بعد اس میں جو نفع آئے گا تو اس نفع میں سے دس پرسینٹ نفع صدقہ کرنا ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 603877

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 708-476/SN=08/1442

     کمپنی پر لون ہونے کی صورت میں نفع میں سے لون کے تناسب سے صدقہ کرنا واجب نہیں ہے؛ کیونکہ بلا ضرورت شرعی لون لینا اگرچہ ناجائز ہے؛ لیکن ”لون“ میں لی ہوئی رقم بہ حکم قرض ہونے کی وجہ سے آدمی اس کا مالک ہوتا ہے اور اس سے حاصل شدہ منافع حلال ہوتا ہے۔ (دیکھیں: امداد الفتاوی: 3/169، سوال: 224، مطبوعہ: دارالعلوم کراچی)

    (ب) اگر کمپنی نے اپنی کچھ رقم بینک میں فکسڈ کر رکھی ہو اور اس کا سود کمپنی کو ملتا ہو تو کمپنی کے کل منافع میں سود کا جتنا حصہ (مثلاً 5 فیصد، 10 فیصد) شامل ہو، شیئر لینے والے کے ذمے ضروری ہے کہ ملنے والے منافع میں سے اتنا فیصدی حصہ بلانیت ثواب صدقہ کردے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند