• معاملات >> شیئرز وسرمایہ کاری

    سوال نمبر: 600519

    عنوان:

    موبائل یا دوا ساز کمپنی کے شیئرز خریدنے کا حکم

    سوال:

    مو بائل کمپنی کے شیئرز خریدنا کیسا ہے ؟ اسی طرح سے سپلا{ cipla }جو دوا کی کمپنی ہے اس کے شیئرزخرید سکتے ہیں یا نہیں؟

    جواب نمبر: 600519

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:127-100/N=4/1442

     (۱، ۲): موبائل بناکر فروخت کرنے والی یا دوا ساز کسی کمپنی کے شیئرز حسب ذیل شرائط کے ساتھ خریدنا جائز ہے:

    الف:جس موبائل یا دوا ساز کمپنی کے شیئرز خریدے جائیں،وہ کمپنی وجود میں آچکی ہو؛ لہٰذا اگر کسی موبائل یا دوا ساز کمپنی کا ابھی وجود نہیں ہوا؛بلکہ صرف اسٹاک ایکسچینج میں اس کا اندراج ہوا ہے یا وہ صرف کاغذوں میں ہے تو اس کے شیئرز خریدنا جائز نہ ہوگا؛کیوں کہ اس صورت میں غیر مملوک شی کا خریدنا ہوگا، جو شریعت میں جائز نہیں۔

    ب:کمپنی کا سارا اثاثہ اگر صرف سیال ہے، یعنی: نقد اور دیون کی شکل میں ہے تو حصص کی خریداری فکس ویلیو پر ہی ضروری ہے، اس صورت میں فکس ویلیو سے کم وبیش پر خریداری جائز نہ ہوگی ؛کیوں کہ یہ سودی شکل ہے۔ البتہ اگر اس کا کچھ یا سارا اثاثہ منجمد ہے،یعنی: بلڈنگ ، مشینری وغیرہ کی شکل میں ہے تو فکس ویلیو سے کم وبیش پر بھی خریداری کرسکتے ہیں۔

    ج: موبائل یا دوا ساز کمپنی اگر اپنا زائد سرمایہ بینک میں رکھ کر سود حاصل کرتی ہے تو اس کے شیئرز کی خریداری اس شرط کے ساتھ جائز ہوگی کہ خریدار کمپنی کی سالانہ جمعیت میں سودی لین دین کے خلاف آواز اٹھائے اور یہ کہے کہ میں اس پر راضی نہیں اگر چہ اس کی آواز پر کوئی دھیان نہ دیا جائے اور کوئی اس کی حمایت نہ کرے، ایسا کرنے سے آدمی سودی معاملہ کے گناہ سے بچ جائے گا ؛کیوں کہ اس کی جانب سے سودی لین دین کی وکالت ختم ہوگئی، البتہ بینک سے سود لینے کی صورت میں اس کے حصہ میں جو سود آئے، وہ اپنے استعمال میں نہ لاکر بلا نیت ثواب کسی غریب کو دیدے۔

    د:اور کمپنی کے شیئرز کی خریداری کا مقصد سرمایہ کاری ہو، محض ڈیفرنس برابر کرنا نہ ہو ؛کیوں کہ محض ڈیفرنس برابر کرنے کے مقصد سے کسی بھی کمپنی کے شیئرز کی خریداری میں سٹہ بازی کے معنی پائے جاتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند