• معاملات >> شیئرز وسرمایہ کاری

    سوال نمبر: 32439

    عنوان: شیئر بازار میں پیسے لگا سکتے ہیں یا نہیں؟ہاں تو کیا صورت ہوگی؟جن کمپنیوں میں پیسے لگاسکتے ہیں

    سوال: شیئر بازار میں پیسے لگا سکتے ہیں یا نہیں؟ہاں تو کیا صورت ہوگی؟جن کمپنیوں میں پیسے لگاسکتے ہیں، ان کمپنیوں کی لسٹ بھیج دیں تو مہربانی ہوگی۔

    جواب نمبر: 32439

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 908=755-7/1432 شیئرز کی خرید وفروخت کچھ شرائط کے ساتھ جائز ہے، اگر کسی نئی کمپنی کے شیئرز خرید نے ہوں تو اس کے لیے تین شرائط ہیں: (۱) کمپنی کا اصل کاروبار حلال ہو۔ (۲) اس کمپنی کی سالانہ میٹنگ میں سودی کاروبار کے خلاف آواز اٹھائے۔ (۳) منافع کی تقسیم کے وقت جتنا حصہ سود کی مد سے آیا ہو اسے صدقہ کرنا ضروری ہے۔ اور اگر کمپنی پہلے سے وجود میں آچکی ہو اور اس کے شیئرز تمام کے تمام فروخت ہوچکے ہوں، اس کے بعد کسی سے ان شیئرز کی خرید وفروخت کرنی ہو تو اس میں مذکورہ بالا شرائط کے ساتھ ایک شرط کا اور اضافہ ہوجائے گا۔ وہ یہ کہ کمپنی کے تمام اثاثے سیال یعنی نقد رقم کی شکل میں نہ ہوں؛ بلکہ اس نے کچھ فکسڈ اثاثے مثلاً بلڈنگ، مشینری وغیرہ حاصل کرلیے ہوں، لہٰذا اگر کمپنی کے تمام اثاثے ابھی سیال یعنی نقد رقم کی شکل میں ہوں تو اس صورت میں اس کمپنی کے شیئرز کو فیس ویلیو سے کم یا زیادہ میں فروخت کرنا جائز نہیں ہوگا؛ بلکہ برابر سرابر فروخت کرنا ضروری ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند