• معاملات >> شیئرز وسرمایہ کاری

    سوال نمبر: 2339

    عنوان:

    کیا شیئر مارکیٹ میں سرمایہ کاری اور تجارت قرآن و حدیث کی روشنی میں جائز ہے یانہیں؟

    سوال:

    میں نے حال ہی میں شیئر مارکیٹ میں تجارت شروع کی ہے۔ لیکن مجھے خلجان ہے کہ اسلام میں شیئر ز کی تجارت جائز ہے یا نہیں؟ میں اس سلسلے میں لوگوں کی رہ نمائی ودلالی کے لیے ٹرمنل کھولنا چاہ رہا ہوں۔ از راہ کرم، مجھے بتائیں کہ شیئر مارکیٹ میں سرمایہ کاری اور تجارت قرآن و حدیث کی روشنی میں جائز ہے یانہیں؟

    جواب نمبر: 2339

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 634/ج = 634/ج

     

    اگر پانچ شرطوں کا لحاظ کیا جائے تو شیئر ز کی تجارت جائز ہے، اس میں شرعا کوئی حرج نہیں، (۱)ایسی کمپنی کے شیئرز خریدے جائیں جس کاوجود ہو چکاہو، اگراسٹاک ایکسچینج میں صرف ای کی لسٹنگ ہوئی ہے تواس کے شیئرز خریدنا جائز نہیں (۲)شیئرز کی خریداری فکس ویلیو ہی پرہونی چاہئے اگراس کمپنی کے اثاثے جس کے شیئرز خریدنا ہے سیال (نقد اور دیون کی شکل میں) ہوں فکس ویلیو سے کم وبیش پرخریدنا جائز نہیں اوراگر اس کے کچھ اثاثے منجمد (بلڈنگ، مشینری وغیرہ کی شکل میں) بھی ہوں تو اس کے شیئرز فکس ویلیو سے کم وبیش پربھی خرید سکتے ہیں (۳)جس کمپنی کے شیئرز خریدنا ہے اس کااصل کاروبار حلال ہونا ضروری ہے اگر کمپنی کااصل کاروبارحرام ہے جیسے کوئی کمپنی شراب کا کاروبار کرتی ہے تو اس کے شیئرز خریدنا جائز نہیں (۴)اگراس کمپنی کا اصل کاروبار حلال ہے مگر وہ کمپنی بینک سے سودی قرض لیتی ہے یا بینک میں زائد رقم رکھواکر سود لیتی ہے اوربینک میں رقم رکھوانے کا مقصد سود لیناہی ہے تو اس کے شیئرز خرید سکتے ہیں مگراس صورت میں شیئرز ہولڈر پرضروری ہے کہ وہ سالانہ جمیعت (A.G.M)میں سود کے خلاف آواز اٹھائے کہ میں اس پر راضی نہیں اس کو ختم کرنا چاہئے پھر کمپنی کے سود لینے کی صورت مین سود کا جتنا حصہ اس کوملے وہ اپنے استعمال میں نہ لائے بلکہ بلا نیت ثواب غرباء ومساکین پر صدقہ کردے تو مذکورہ شیئرز خریداری میں انشاء اللہ گنہگار نہ ہوگا (۵)شیئرز خریداری کا مقصد سرمایہ کاری کرنا ہوڈیفرنس برابرر کرنانہ ہو کیوں کہ ڈیفرنس برابر کرنے کے لیے شیئرز کی خریداری جائز نہیں کیوں کہ اس میں سٹہ بازی کے معنی پائے جاتے ہیں الحاصل آپ مذکورہ امور کا لحاظ کرتے ہوئے شیئرز کی تجارت بھی کرسکتے ہیں اوراس کی رہنمائی ودلال کے لیے ٹرمنل بھی کھول سکتے ہیں (نوٹ) شیئرز کے متعلق تفصیلی معلومات کے لیے فقہی مقالات ۱/۱۴۱/۱۴۵/اوراسلام اورجدید معیشت وتجارت ص۸۵/۹۴/کامطالعہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند