معاملات >> شیئرز وسرمایہ کاری
سوال نمبر: 161469
جواب نمبر: 161469
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:947-809/N=9/1439
بٹ کوئن کا کاروبار تو شریعت میں ناجائز ہے؛ کیوں کہ بٹ کوئن محض فرضی کرنسی ہے،حقیقی کرنسی کے اوصاف اس میں بالکل نہیں پائے جاتے، نیز اس میں جواز بیع کی شرطیں بھی نہیں پائی جاتی ہیں۔اور جائزاشتہارات کا کام جائز اور ناجائز اشتہارات کا ناجائز ہے اور سیاحوں کے لیے ٹریولز کا کام جائز ہے ، پس جب یہ کمپنی جائز کے ساتھ کچھ ناجائز کام بھی کرتی ہے تو اس میں پیسے انویسٹ کرنا جائز نہ ہوگا اور دوسری خرابی یہ ہے کہ کمپنی ہر انویسٹر کو فکس نفع دیتی ہے ، یعنی: ۵۰/ ڈالر؛ جب کہ شرکت یا مضاربت میں ۵۰/ ڈالر کی شکل میں نفع کا تعین درست نہیں؛ بلکہ فیصد کے حساب سے نفع کا تعین ہونا چاہیے، مثلاً کل نفع کا ۳۰/ فیصد یا ۴۰/ فیصد وغیرہ۔
بہرحال جب سوال میں مذکور کمپنی جائز کے ساتھ ناجائز کام بھی کرتی ہے اور اپنے انویسٹر کو ایک متعینہ نفع دیتی ہے تو اس کمپنی میں از روئے شرع پیسے انویسٹ کرنا جائز نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند