• معاملات >> شیئرز وسرمایہ کاری

    سوال نمبر: 15398

    عنوان:

    میں شیئر مارکیٹ کا کاروبار کرتا ہوں۔ میں یہ معلوم کرنا چاہتاہوں کہ شیئر مارکیٹ کے F & O(فیوچر اور آپشن) سیکشن میں تجارت کرنا جائز ہے یا نہیں؟ F & Oیعنی کہ اس کے اندر ہم کو جو کمپنی کے شیئر لینے ہیں اسی کے لاٹ (مجموعی شیرز) لیتے ہیں، وہ لاٹ دو ہزار شیئر سو شیئر کے ہوتے ہیں۔ وہ لاٹ کے شیئر کی قیمت مثلاًدو لاکھ ہوتی ہے تو اس کے اندر ہم کو صرف اس دو لاکھ کے دس یا پندرہ فیصد رقم بھرکر وہ لاٹ ہمارا ہو جاتا ہے۔ اور یہ لاٹ ہمارے ڈیمیٹ اکاؤنٹ میں نہیں جمع ہوتی۔ تو برائے کرم مجھے یہ بتا دیجئے کہ اس F & O(فیوچر اور آپشن) کے اندر تجارت کرنا حلال ہے یا حرام ہے؟ اس کا جواب مجھے جلد دے دیں۔

    سوال:

    میں شیئر مارکیٹ کا کاروبار کرتا ہوں۔ میں یہ معلوم کرنا چاہتاہوں کہ شیئر مارکیٹ کے F & O(فیوچر اور آپشن) سیکشن میں تجارت کرنا جائز ہے یا نہیں؟ F & Oیعنی کہ اس کے اندر ہم کو جو کمپنی کے شیئر لینے ہیں اسی کے لاٹ (مجموعی شیرز) لیتے ہیں، وہ لاٹ دو ہزار شیئر سو شیئر کے ہوتے ہیں۔ وہ لاٹ کے شیئر کی قیمت مثلاًدو لاکھ ہوتی ہے تو اس کے اندر ہم کو صرف اس دو لاکھ کے دس یا پندرہ فیصد رقم بھرکر وہ لاٹ ہمارا ہو جاتا ہے۔ اور یہ لاٹ ہمارے ڈیمیٹ اکاؤنٹ میں نہیں جمع ہوتی۔ تو برائے کرم مجھے یہ بتا دیجئے کہ اس F & O(فیوچر اور آپشن) کے اندر تجارت کرنا حلال ہے یا حرام ہے؟ اس کا جواب مجھے جلد دے دیں۔

    جواب نمبر: 15398

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1443=1372/ب

     

    آپ کی انگریزی میں تحریر کردہ اصطلاح سمجھ میں نہیں آئی، تاہم آپ کو شیئر مارکٹنگ کے بارے میں اصولی بات لکھتے ہیں وہ یہ کہ آج کل شیئر کی مروجہ ہوائی خرید وفروخت بالکل جائز نہیں۔ پیسہ دے کر زیادہ یا کم پیسہ لینا قطعی ناجائز ہے اور سود ہے جیسے آج شیئر خریدا او رایک دو روز کے بعد شیئر کا بھاوٴ بڑھ جانے پر فروخت کردیا تو یہ قطعی ناجائز وحرام ہے اور سود ہے۔ البتہ کمپنی سے شیئر خریدااور کمپنی نے جائز کاروبار میں لگایا، سال بھر محنت کرنے کے بعد جس قدر منافع ہوا اسے شیئر کے تناسب سے تقسیم کرلیا جائے تو یہ صحیح اور درست ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند