• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 8175

    عنوان:

    چھوٹی تراویح میں اکثر امام صاحب (جو کہ سند یافتہ عالم نہیں ہیں) قومہ اورجلسہ کی رعایت نہیں کرتے ہیں جب کہ یہ دونوں واجب ہیں۔ (۲) ان کے پڑھنے کی رفتار اتنی تیز ہے کہ اس کو سمجھنا بہت مشکل ہے۔ (۳) مقتدی لوگ تشہد میں التحیات ، درود شریف اور دعا نہیں پوری کرسکتے ہیں او رامام صاحب بہت جلد نماز پوری کردیتے ہیں۔ کیا مقتدی لوگ التحیات، درود شریف اوردعا پڑھنے کے پابند ہیں یا ان کو امام صاحب کے ساتھ نماز ختم کردینی چاہیے؟

    سوال:

    چھوٹی تراویح میں اکثر امام صاحب (جو کہ سند یافتہ عالم نہیں ہیں) قومہ اورجلسہ کی رعایت نہیں کرتے ہیں جب کہ یہ دونوں واجب ہیں۔ (۲) ان کے پڑھنے کی رفتار اتنی تیز ہے کہ اس کو سمجھنا بہت مشکل ہے۔ (۳) مقتدی لوگ تشہد میں التحیات ، درود شریف اور دعا نہیں پوری کرسکتے ہیں او رامام صاحب بہت جلد نماز پوری کردیتے ہیں۔ کیا مقتدی لوگ التحیات، درود شریف اوردعا پڑھنے کے پابند ہیں یا ان کو امام صاحب کے ساتھ نماز ختم کردینی چاہیے؟

    جواب نمبر: 8175

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2006/ب= 339/تب

     

    قومہ اور جلسہ میں جو امام تعدیل نہ کرے اس کو امام نہ بنانا چاہیے۔ واجب کے ترک سے سجدہٴ سہو لازم آتا ہے اور نماز واجب الاعادہ ہوتی ہے، نماز ایک اہم عبادت ہے اور امامت کا عہدہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نیابت کا عہدہ ہے، امام کو بڑے اطمینان اور وقار سے نماز پڑھانی چاہیے۔

    (۲) جو امام اتنی تیز رفتاری سے پڑھائے کہ اس کا سمجھنا مشکل ہو ایسے امام پر قرآن لعنت کرتا ہے: رُب قارئ والقرآن یلعنہ۔

    (۳) امام صاحب کو سمجھائیں، وہ سب مقتدیوں کی نماز خراب نہ کریں، وہ اطمینان سے تشہد درود شریف اور دعا پڑھا کریں۔ آپ کم ازکم التحیات ضرور پڑھ لیا کریں۔ درود شریف اور دعا پڑھنے کا موقعہ نہ ملے تو ترک کردیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند