• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 7855

    عنوان:

    اگر کوئی شخص رمضان کے روزہ کی حالت میں اپنی بیوی کے ساتھ چوما چاٹی میں مشغول ہوجاتا ہے اس حد تک کہ وہ اپنی انگلی بیوی کی فرج میں داخل کردیتا ہے (لیکن آلہٴ تناسل داخل یا مس نہیں کرتا ہے) اس کے نتیجہ میں کچھ پتلی بہنے والی چیز مرد کے عضو سے باہر آتی ہے (منی کے علاوہ)۔ کیا میاں اور بیوی دونوں کا روزہ درست ہوگا؟ اگر نہیں، تو دونوں کا کفارہ کیا ہے؟ کیا تمام ساٹھ مسکینوں کو ایک ہی وقت میں کھلانا ضروری ہے یا مختلف اوقات میں ہم ان کوکھلا سکتے ہیں؟

    سوال:

    اگر کوئی شخص رمضان کے روزہ کی حالت میں اپنی بیوی کے ساتھ چوما چاٹی میں مشغول ہوجاتا ہے اس حد تک کہ وہ اپنی انگلی بیوی کی فرج میں داخل کردیتا ہے (لیکن آلہٴ تناسل داخل یا مس نہیں کرتا ہے) اس کے نتیجہ میں کچھ پتلی بہنے والی چیز مرد کے عضو سے باہر آتی ہے (منی کے علاوہ)۔ کیا میاں اور بیوی دونوں کا روزہ درست ہوگا؟ اگر نہیں، تو دونوں کا کفارہ کیا ہے؟ کیا تمام ساٹھ مسکینوں کو ایک ہی وقت میں کھلانا ضروری ہے یا مختلف اوقات میں ہم ان کو کھلا سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 7855

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2020/ب= 327/تب

     

    صورتِ مذکورہ میں اگر منی نہیں نکلی ہے، صرف مذی نکلی ہے یا اپنی خشک انگلی بیوی کی شرمگاہ میں ڈالی ہے تو اس صورت میں دونوں کا روزہ صحیح رہا۔ کسی کے ذمہ قضا یا کفارہ واجب نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند