عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 7230
میری بیوی اپنے حمل کے ابتدائی ایام میں ہے۔ لندن میں اس وقت روزہ کا گھنٹہ بہت طویل ہوتا ہے۔مجھے خوف ہے کہ یہ میری بیوی کے حمل پر اثرا نداز ہوگا اور ہوسکتا ہے کہ یہ حمل کے ضائع ہونے کا سبب بن جائے۔ کیا اس کے لیے رمضان کے مہینہ کے روزوں کو چھوڑنا جائز ہے، اور اس کی بعد میں قضا کرنا جائز ہے؟
میری بیوی اپنے حمل کے ابتدائی ایام میں ہے۔ لندن میں اس وقت روزہ کا گھنٹہ بہت طویل ہوتا ہے۔مجھے خوف ہے کہ یہ میری بیوی کے حمل پر اثرا نداز ہوگا اور ہوسکتا ہے کہ یہ حمل کے ضائع ہونے کا سبب بن جائے۔ کیا اس کے لیے رمضان کے مہینہ کے روزوں کو چھوڑنا جائز ہے، اور اس کی بعد میں قضا کرنا جائز ہے؟
جواب نمبر: 7230
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1067=933/ ل
حاملہ عورت اگر روزہ رکھے تو حمل کے ضائع ہونے کا اندیشہ ہو، اس کے لیے روزہ چھوڑنے کے شرعاً اجازت ہے تاہم بہتر یہ ہے کہ آپ کسی مسلمان ڈاکٹر سے مشورہ کرلیں اور وہ اگر آپ کے قول کی تصدیق کردے تو آپ کی بیوی روزہ چھوڑکر دوسرے ایام میں اس کی قضاء کرسکتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند