عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 69223
جواب نمبر: 69223
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 948-176/D=12/1437
جن روزوں میں آپ نے صرف بوس و کنار کیا اور ان میں انزال نہیں ہوا تو ان میں قضا و کفارہ کچھ بھی واجب نہیں، اور جن روزوں میں بوس و کنار کے ساتھ انزال بھی ہوگیا اسی طرح اوپر سے لطف اندوزی کے وقت انزال ہوگیا اور ادخال نہیں کیا، تو اِن دونوں صورتوں میں انہی روزوں کی قضا واجب ہے جن جن میں آپ نے ایسا کیا، کفارہ واجب نہیں ہے، ہاں البتہ جن میں آپ نے ادخال بھی کرلیا تو ان روزوں کی قضا کے ساتھ کفارہ بھی واجب ہے، ایک قضا کا روزہ اور ساٹھ کفارے کے ۔
نوٹ: ایک روایت کے مطابق اگر کسی شخص پر ایک رمضان کے متعدد کفارے واجب ہوں پھر اس نے ایک کفارہ ادا کردیا تو اُس رمضان کے تمام کفاروں کی جانب سے کافی ہوجائے گا، پس آپ نے جتنے سالوں میں ادخال کیا ہے اتنے سالوں کی تعداد کے برابر کفارہ ادا کردیں تو تمام کفارات سے سبکدوش ہوجائیں گے، لیکن قضا تو بہرحال ہر اس روزے کی کرنی ہے جن میں انزال ہوا ہے ادخال ہوا ہو یا نہ ہوا ہو ۔ من غیر کفارة إذا ․․․․ أنزل بتفخیذ أو بتبطین أو عبث بالکف أو أنزل من قبلة أو لمس لاکفارة علیہ لما ذکرنا/حاشیة الطحطاوي علی مراقي الفلاح/۶۷۶ ، دارالکتاب دیوبند۔
إذا فعل الصائم شیئا منہا طائعا ․․․․ لزمہ القضاء والکفارة وہی الجماع في أحد السبیلین علی الفاعل والمفعول بہ / المصدر السابقة / ۶۶۴/ مستفاد از امداد الفتاویٰ: ۲/۱۳۵/۱۳۶، زکریا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند