• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 68977

    عنوان: اعتکافِ مسنون کا وقت کب شروع ہوتا ہے؟

    سوال: مسنون اعتکاف کا وقت کب سے شروع ہوتا ہے ؟ اگر سورج غروب ہونے کا وقت 7:19 منٹ ہو اور معتکف اعتکاف کے لیے 7:18 منٹ پر آئے تو کیا اعتکاف مسنون ٹھیک ہو گا؟

    جواب نمبر: 68977

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1268-1277/N=11/1437 (۱، ۲) : ۲۰/ رمضان کوغروب آفتاب ہوتے ہی اعتکاف مسنون کا وقت شروع ہوجاتا ہے؛ اس لیے معتکف کو غروب آفتاب سے کچھ پہلے ہی نیت کے ساتھ مسجد (اور عورت کو اپنے معتکف میں) پہنچ جانا ضروری ہے، ورنہ اعتکاف مسنون ادا نہ ہوگا (فتاوی محمودیہ ۱۰: ۲۶۶، سوال: ۴۹۵۹، مطبوعہ: ادارہ صدیق ڈابھیل، فتاوی دار العلوم دیوبند ۶: ۵۰۸، سوال: ۲۸۸، مطبوعہ: مکتبہ دار العلوم دیوبند) ، پس اگر کسی صحیح ومعتبر جنتری کے مطابق غروب آفتاب ۱۹: ۷ پر ہے اور معتکف ۱۸: ۷ پر مسجد میں (یا عورت اپنے معتکف میں) پہنچ گیا تو یہ اعتکاف مسنون درست ہوگا۔ لیکن چوں کہ جنتریاں محض ظنی وتخمینی ہوتی ہیں، قطعی ویقینی نہیں ہوتیں، نیز گھڑی کا ٹائم بالکل صحیح ودرست ہونا بھی لازم نہیں؛ اس لیے غروب آفتاب سے پانچ سات منٹ پہلے ہی معتکف کو اعتکاف کی نیت کے ساتھ مسجد (یا عورت کو اپنے معتکف میں) پہنچ جانا چاہئے، والمشھور عند مشایخنا أن یدخل المعتکف بعد العصر قبل غروب الشمس من الیوم العشرین من شھر رمضان لیدخل اللیلة الحادیة والعشرین فی الاعتکاف (رسائل الأرکان ص ۱۲۰) ، قال الشافعی: إذا أراد أن یعتکف العشر الأواخردخل قبل الغروب، فإذا أہل ہلا ل شوال فقد أتم العشر، وہو قول أبی حنیفةوأصحابہ (الاستذکار۱۰: ۲۹۷، ط: دار قتیبة للطباعة والنشر، دمشق، بیروت) ، وکل من یرید أن یتم لہ اعتکاف العشرلزمہ أن یدخل المسجدمعتکفاً قبیل غروب الشمس من العشرین وإلا لم یتم لہ العشر؛ فإن اللیالی الماضیةلاحقة بالأیام التالیة (معارف السنن۵: ۵۱۷، ط: المکتبة الأشرفیة دیوبند) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند