عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 67350
جواب نمبر: 67350
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 893-725/D=11/1437
(۱) اگر اپنے نفس پر قابو اور اطمینان ہے، انزال یا جماع کا اندیشہ نہ ہوتو اس طرح نہانے میں کوئی حرج نہیں، اور اگر نفس پر قابو نہ رہنے کا اندیشہ ہے تو پھر مکروہ تحریمی ہے۔ ولا بأس بالقبلة إذا أمن علی نفسہ أي الجماع أوالإنزال ویکرہ إذا لم یأمن (ہدایة ۱/۲۱۷ اشرفي)․
(۲) روزے کی حالت میں جب شرمگاہ میں ادخال ہوگیا تو غیبوبت حشفہ ہو جانے کی وجہ سے قضاء اور کفارہ دونوں واجب ہوگا، انزال ہوا ہو یا نہ ہوا ہو۔ أو تورات الحشفة في أحد السبیلین أنزال أو لا (الدرالمختار مع الشامی: ۳/۳۸۶ زکریا)․
-----------------------------------------
جواب درست ہے: نمبر ۲/ کا جواب اس صورت پر محمول ہے کہ سحری کا وقت ختم ہونے کے بعد مذکورہ عمل ہوا تھا اگر سحری کا وقت باقی تھا اگرچہ سحری کھاکر آپ لوگ فارغ ہوگئے تھے اور وقت ختم ہونے سے پہلے مذکورہ عمل ہوا تو اس صورت میں قضاء اور کفارہ کچھ بھی واجب نہیں۔ (م)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند