• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 66762

    عنوان: دعائے افطار کا افطار سے قبل پڑھنا درست ہے یا بعد میں؟

    سوال: آج ہی ایک مفتی صاحب کا بیان سنا جس کے مطابق روزہ پہلے کھولنا چاہئے اور اس کے بعد اللہم انی لک صمت پڑھنا چاہئے ۔ کیا یہ بات درست ہے؟ برائے مہربانی تفصیل سے جواب دیجئے ۔ مفتی صاحب کا کہنا ہے کہ اس مسنون دعا میں سب باتیں فعل ماضی (past tense ) میں کہی گئی ہیں لہذا یہ دعا روزہ کھولنے کے بعد پڑھنی چاہئے ۔

    جواب نمبر: 66762

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 840-933/Sd=11/1437 ”اللہم لک صمت، وعلی رزقک أفطرت“ اس دعا کے بارے میں احادیث میں اس کی کوئی صراحت نہیں ہے کہ یہ دعاء افطار کے بعد کی ہے یا پہلے کہ؛ البتہ معمول یہ ہے کہ یہ دعا افطار کرنے سے پہلے افطار شروع کرتے وقت پڑھی جاتی ہے اور بظاہر یہی صحیح ہے، دعا کے الفاظ اگرچہ فعل ماضی کے ہیں، لیکن اس طرح کے موقعوں پر فعل ماضی کا استعمال معروف ہے، نیز افطار کے بعد کی دعا دوسری ہے، یعنی: ذہب الظمأ، وابتلت العروق، وثبت الأجر ان شاء اللّٰہ۔ اس دعا کے بارے میں حضرت مولانا خلیل احمد صاحب سہارنپوری رحمة اللہ علیہ نے صراحت کی ہے کہ یہ افطار کے بعد کی دعا ہے۔ (بذل المجہود: ۱۱/۱۶۰، باب القول عند الافطار، ط: دار الکتب العلمیة، بیروت)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند