• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 66759

    عنوان: نفل روزے کی صحیح نیت کیا ہوتی ہے؟

    سوال: (۱) نفل روزے کی صحیح نیت کیا ہوتی ہے؟ (۲) وتر نماز میں اگر تیسری رکعت میں تکبیر کہنا بھول جائیں تو کیا کرے؟

    جواب نمبر: 66759

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 843-816/Sd=10/1437

     

    (۱)نفل روزے کی نیت یہ ہے کہ دل میں روزہ رکھنے کا ارادہ کیا جائے، نفل روزہ کی نیت نصف النہار شرعی سے پہلے پہلے ضروری ہے۔قال الحصکفي: فیصح أداء صوم رمضان والنذر المعین والنفل بنیة من اللیل۔۔۔۔۔الی الضحوة الکبری۔۔۔قال ابن عابدین: قولہ:( الضحوة الکبری) المراد بہا نصف النہار الشرعي۔ ( الدر المختار مع رد المحتار: ۳/۳۳۸، ۳۴۱، ط: زکریا)

    (۲) وتر کی نماز میں اگر تیسری رکعت میں صرف تکبیر کہنا بھول جائیں، تو راجح قول کے مطابق اس سے سجدہ سہو واجب نہیں ہوتا؛بغیر سجدہ سہو کے بھی نماز صحیح ہوجائے گی، ہاں اگر دعائے قنوت جھوٹ جائے، تو سجدہ سہو واجب ہوگا۔ قال ابن عابدین: قولہ: وکذا تکبیر قنوتہ )۔۔۔۔۔ینبغي ترجیح عدم الوجوب؛ لأنہ الأصل، ولا دلیل علیہ۔۔۔۔ ( رد المحتار: ۱/۴۶۸، کتاب الصلاة، واجبات الصلاة، ط : دار الفکر )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند