• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 65245

    عنوان: اگر مرض کے بڑھنے کا یا رفتارِ صحت سست ہونے کا اندیشہ ہوتو کیا روزہ چھوڑا جاسکتا ہے؟

    سوال: اگر کوئی السر(مہلک) بیماری میں مبتلا ہوتو وہ رمضان کے روزے کیسے رکھ سکتاہے؟کیا وہ روزہ چھوڑ سکتاہے؟اگر وہ روزہ چھوڑدے تو اس کے کفارے کاکیا طریقہ ہوگا؟یا جب وہ صحت یاب ہوجائے تو اس کو روزوں کی قضا رکھنی ہوگی؟اور اگر وہ ایک سال یا دوسال کے بعد بیماری سے صحت یاب ہوتاہے تو اس کے لیے کیا حکم ہوگا؟پ

    جواب نمبر: 65245

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1029-1208/H=11/1437 اگر مرض کے بڑھنے کا یا دیرپا ہوجانے کا اندیشہ ہوتو روزہ چھوڑ سکتا ہے، ابھی فدیہ دینا جائز نہیں ہے، بلکہ اس سلسلے میں تفصیل ہے۔ اگر خدا ناخواستہ اسی بیماری میں انتقال ہوجائے تو ذمہ میں نہ قضاء واجب ہوگی اور نہ فدیہ، اور اگر تندرست ہو جائے تو صرف قضاء واجب ہوگی، فدیہ نہیں، اور اگر چند روز تندرست رہنے کے بعد انتقال ہوجائے تو ایام تندرستی کے فدیہ کی وصیت کرنا ضروری ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند