• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 612197

    عنوان:

    دورانِ اعتكاف ووٹ ڈالنے كے لیے جانا؟

    سوال:

    سوال عرض ہے کہ گذشتہ رمضان کے آخری عشرے میں ہمارے علاقے میں لوکل گورنمنٹ انتخابات ہو رہے تھے ۔ ایک صاحب نے اعتکاف میں ہوتے ہوئے بھی ووٹ کےلئے مسجد سے نکلےاور جاکر ووٹ کاسٹ کیا ۔ واپس آکر پھر عتکاف میں بیٹھ گئے ۔ کل جب اُن سے پوچھا تو کہنے لگے کہ میں نے ووٹ چونکہ مذہبی جماعت کو ووٹ دیا ہے لہذاہ میر ا عتکاف نہیں ٹوٹا ۔ میں نے پوچھا کہ اگر ووٹ غیر مذہبی جماعت کو دیا جائے تو پھر ۔ کہنے لگے کہ اس صورت میں عتکاف ٹوٹ جاتا ہے۔ آپ حضرات سے اس مسلئے کے بارے میں رائے درکار ہے کہ آیا ان صاحب کی جو وضاحت ٹھیک ہے یا غلط ۔ ان کا عتکاف ہو اہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 612197

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1001-531/TB-Mulhaqa=11/1443

     ان صاحب كی وضاحت صحیح نہیں ہے‏، اعتكاف دونوں صورتوں میں ٹوٹ جاتا ہے؛ لہذا صورت مسئولہ میں اس شخص كا اعتكاف ٹوٹ گیا تھا‏، اس شخص پر ضروری ہے كہ جس دن وہ ووٹ ڈالنے گیا تھا‏، اس ایك دن كے اعتكاف كی‏، روزے كے ساتھ قضا كرلے ۔

    (وحرم عليه) أي على المعتكف اعتكافا واجبا أما النفل فله الخروج لأنه منه لا مبطل كما مر (الخروج إلا لحاجة الإنسان) طبيعية كبول وغائط وغسل لو احتلم ولا يمكنه الاغتسال في المسجد كذا في النهر (أو) شرعية كعيد وأذان ..... (فلو خرج) ولو ناسيا (ساعة) زمانية لا رملية كما مر (بلا عذر فسد) فيقضيه إلخ [الدر المختار ]والحاصل أن الوجه يقتضي لزوم كل يوم شرع فيه عند هما بناء على لزوم صومه بخلاف الباقي لأن كل يوم بمنزلة شفع من النافلة الرباعية وإن كان المسنون هو اعتكاف العشر بتمامه تأمل [الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) 3/ 434، مطبوعة: مكتبة زكريا، ديوبند]


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند