عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 608572
بیماری یا کسی مجبوری میں رمضان کے روزے چھوٹ جائیں تو اس کی قضا کرلینا کافی ہے
کسی بیماری یا اور مجبوری کے تحت ماہ رمضان کے کچھ دن روزے نہ رکھ سکا۔ اب قضائے صوم کے روزے رکھ رہاہوں۔ سحری کھانے بلکہ صبح کی نماز پڑھنے کے بعد طبیعت خراب ہوگئی اور روزہ توڑنا پڑا۔ کیا اب مجھے صرف ایک روزہ رکھنا پڑیگا یا کفارہ کے طورپر ساٹھ روزے رکھنے پڑیں گے ؟ جواب عنایت فرمائیں۔ شکریہ
جواب نمبر: 608572
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:661-504/L=6/1443
اس صورت میں کفارہ کا حکم نہیں ہے ، بس ایک روزہ رکھ لینا کافی ہوگا۔
(وقولہ: بہتک رمضان) : أی بخرق حرمة شہر رمضان فلا تجب بإفساد قضائہ أو إفساد صوم غیرہ؛ لأن الإفطار فی رمضان أبلغ فی الجنایة فلا یلحق بہ غیرہ لورودہا فیہ علی خلاف القیاس.[الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 2/ 405)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند