• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 604586

    عنوان:

    کیا دانتون میں خون آنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟

    سوال:

    کیا دانتون میں خون آنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے ؛ کیا دانتوں میں کچھ رہ جانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے ۔

    جواب نمبر: 604586

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 754-525/SD=10/1442

     (۱) دانتوں میں محض خون آنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے، اسی طرح اگر خون صرف حلق تک پہنچے تب بھی روزہ نہیں ٹوٹے گا خواہ خون زیادہ ہو یا کم؛ ہاں اگر خون حلق سے نیچے پیٹ تک پہنچ گیا تو روزہ ٹوٹ جائے گا۔ اورا گر خون کم تھا اور تھوک زیادہ تھا اور خون کا ذائقہ محسوس نہیں ہوا تو روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ اور اگر خون اور تھوک دونوں برابر تھے یا خون کا ذائقہ محسوس کیا گیا تو روزہ فاسد ہوجائے گا۔ أو خرج الدم من بین أسنانہ ودخل حلقہ یعنی ولم یصل إلی جوفہ، أما إذا وصل فإن غلب الدم أو تساویا فسد وإلا لا، إلا إذا وجد طعمہ، بزازیة، واستحسنہ المصنف وہو ما علیہ الأکثر (الدر المختار مع رد المحتار: 3/367,368، ط: زکریا)

    (۲) دانتوں میں پھنسے ہوئے کھانے کے ذرات کو اگر روزے کی حالت میں منہ سے باہر نکال کر کھالیا، یا منہ سے نکالے بغیر ہی کھالیا اور وہ چنے کے دانے کے برابر یا اس سے زیادہ ہوں تو روزہ فاسد ہوجائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند