• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 60448

    عنوان: میں عرض یہ کرنا چاہتاہوں کہ میں الحمد للہ حافظ ہوں ، میں تراویح میں قرآن سنا رہا ہوں ، جن حافظ صاحب کو میں نے قرآن سنانے کے لیے رکھ ہے ان کو تراویح سنانے کے عوض کچھ نہیں دوں گا، لیکن میں روزانہ دن میں انہیں پارے سناتاہوں جو مجھے رات کو تراویح میں سنانے ہیں، تو میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ جو پارے میں دن میں انہیں سناتاہوں کیا اس کے عوض میں کچھ معاوضہ دے سکتاہوں؟

    سوال: میں عرض یہ کرنا چاہتاہوں کہ میں الحمد للہ حافظ ہوں ، میں تراویح میں قرآن سنا رہا ہوں ، جن حافظ صاحب کو میں نے قرآن سنانے کے لیے رکھ ہے ان کو تراویح سنانے کے عوض کچھ نہیں دوں گا، لیکن میں روزانہ دن میں انہیں پارے سناتاہوں جو مجھے رات کو تراویح میں سنانے ہیں، تو میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ جو پارے میں دن میں انہیں سناتاہوں کیا اس کے عوض میں کچھ معاوضہ دے سکتاہوں؟

    جواب نمبر: 60448

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 831-819/N=10/1436-U آپ سامع صاحب کو خارج میں جو تراویح کا پارہ سناتے ہیں، اس پر بھی انھیں کوئی معاوضہ نہ دیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند