• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 602438

    عنوان:

    كن علاقوں كا مطلع ایك ہے؟ اور روؤیت ہلال كی شہادت كے ضابطے كیا ہیں؟

    سوال:

    چاند کا مسئلہ۔ صوبہ کرناٹک میں ایک ضلع ہے ، ( کورگ ) اس میں ایک گاؤں ہے ، ( ویراج پیٹ ) یہاں کا موسم اکثر ابر آلود ہوتا ہے ، چاند دیکھنے میں دشواری ہوتی ہے ۔ اب صوبہ کیرلا جس میں شوافع زیادہ ہیں اس میں ایک ضلع ہے ( کونور ) جو ہمارے گاؤں سے ۰۸کلومیٹر کے مسافت پر ہے ، اب کونور میں جب چاند دیکھا جاتا ہے تو یہاں ہمارے گاؤں کے لوگ اسے نہیں لیتے ، کہتے ہیں کہ وہ شافع صوبہ ہے ۔ اور صوبہ کرناٹک میں میسور ایک شہر ہے جو ہمارے گاؤں ویراج پیٹ سے ۵۰۱کلومیٹر کی مسافت پر ہے ، یہاں کا لیتے ہیں، اور کبھی کبھی بینگلور، دہلی، ہیدرا باد ، یوپی، وغیرہ کا چاند کی رویت لیتے ہیں۔

    اب مجھے یہ بات معلوم کرنی ہے کہ کیا ہمارے گاؤں سے جو صوبہ یا ضلع نزدیک ہو وہاں سے بھی چاند کی رؤیت لیے سکتے ہیں یا صوبہ کرناٹک یا اسی کے ضلعوں میں سے ہی چاند کی خبر لینی ہے ۔ مہربانی فرما کر مدد فرمائیں۔

    جواب نمبر: 602438

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 499-362/B=06/1442

     ہندوستان کے تمام صوبوں کا مطلع ایک ہے، زیادہ سے زیادہ 20-25 منٹ یا آدھے گھنٹے کا فرق ہے۔ باہر سے خبر آنے کی صورت میں اصول یہ ہے کہ اگر وہ خبر، خبر موجب کے ذریعہ آتی ہے یعنی دو عینی شاہدوں نے خود چاند دیکھنے کی شہادت ہمارے سامنے دی یاشہادت کی شہادت دی ہے یا پھر ان کے حاکم و امیر کے شرعی فیصلہ کی شہادت دی ہے یا خبر مستفیض آجائے یعنی 8-9 جگہوں سے خبر آجائے اور وہ مشہور ہوجائے کہ اس کا جھوٹ پر اتفاق محال سمجھا جائے تو وہ خبر موجب ہے، اس کا ماننا اور اس پر عمل کرنا جائز ہے، اس میں شافعی اور غیر شافعی صوبہ کا کوئی امتیاز نہیں ہے، نہ دُور اور قریب کے صوبہ کا کوئی امتیاز ہے۔ پس خبر موجب ہو تو اس کو مانا جائے گا یا خبر مستفیض کو مانا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند