عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 60192
جواب نمبر: 60192
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1141-1114/L=9/1436-U شبینہ کو کسی رات کے ساتھ خاص کرلینا اور اسی رات میں ضروری سمجھنا درست نہیں، نیز شبینہ اسی وقت درست ہے جب کہ تراویح میں پڑھنا ہو، قرآن صاف پڑھا جائے، حافظ کو ریا مقصود نہ ہو،ں جماعت کسل مند نہ ہو؛ بلکہ لوگ بشاشت کے ساتھ نماز ادا کریں، حاجت سے زائد روشنی وغیرہ کا تکلف نہ ہو ان حدود وقیود کے ساتھ شبینہ کی اجازت ہے اور اگر ان کی رعایت نہ کی جائے قرآن اس قدر تیز رفتاری سے پڑھا جائے کہ حروف تک سمجھ میں نہ آئیں، ریا کاری مقصود ہو، جماعت بھی بشاشت کے ساتھ شامل نہ ہو، حاجت سے زائد روشنی ہو، تراویح پڑھ کر نفل کی جماعت پڑھیں تو اس طرح شبینہ پڑھنا مکروہ اور ناجائز ہوگا، واضح رہے کہ بالعموم شبینہ میں حدود وقیود کی رعایت نہیں ہوپاتی اس لیے اس سے احتراز کرنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند