• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 59337

    عنوان: اعتکاف ٹوٹنے کے بارے میں

    سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین اس بارے میں کہ زید جو رمضان کے عشرہ اخیرہ کااعتکاف کیا ہوا ہے ،وضو کی خاطر مسجد سے باہر نکلا اور وضو سے فارغ ھوکر بالوں میں انگلیاں پھیرتاہوا ذرارک گیااور اسکے بعد ایک دوسرے معتکف نے اس سے پانی مانگاتو اس کو کولر سے پانی کاگلاس بھر کر دیدیا اور پھر مسجد میں داخل ہوا تو کیااسکے اعتکاف میں کوئی کراہت یافساد آیایانہیں؟ جزاکم اللہ خیرا

    جواب نمبر: 59337

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 951-1088/H=11/1436-U بالوں میں انگلیاں پھیرنے اور دوسرے معتکف کو کولر سے پانی کا گلاس دینے کے لیے تھوڑی سی دیر بھی خارج مسجد حصہ میں رُکا تو اعتکاف فاسد ہوگیا ولو مکث في بیتہ فسد اعتکافہ وإن کان ساعة (فتاوی الہندیة ج۱ ص۲۱۲، وغیرہ) یہ حکم رمضان المبارک کے عشرہٴ اخیرہ یا واجب اعتکاف کا ہے، اگر نفلی اعتکاف ہو تو وہ فاسد نہیں ہوتا البتہ ختم ہوجاتا ہے اور جب مسجد میں داخل ہوتے وقت اعتکاف کی نیت کرلے تو پھر ا عتکاف شروع ہوجاتا ہے، نفلی اعتکاف کا یہی حکم ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند