عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 58769
جواب نمبر: 58769
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 590-590/Sd=11/1436-U اگر روزہ رکھنے کی وجہ سے بیماری لاحق ہونے یا بڑھ جانے کا اندیشہ ہو تو ایسی صورت میں آپ کے لیے ا جازت ہے کہ روزہ نہ رکھیں، جب طبیعت ٹھیک ہوجائے اس وقت فوت شدہ روزوں کی قضا کرلیں اور ا گر قضا پر بھی قدرت نہ ہو تو ہرروزہ کے بدلے ایک کلو چھ سو تینتیس 633 گرام گیہوں یا اس کی قیمت غریبوں کو دیدیں۔ فَمَنْ کَانَ مِنْکُمْ مَرِیضًا أَوْ عَلَی سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِنْ أَیَّامٍ أُخَرَ (البقرة: ۱۸۵) قال ابن کثیر: أی: المریض والمسافر لا یصومان فی حال المرض والسفر؛ لما فی ذلک من المشقة علیہما، بل یفطران ویقضیان بعدة ذلک من أیام أخر. (تفسیر ابن کثیر: ۱۴۵، دار السلام، ریاض) ومن کان مریضًا فی رمضان فخاف إن صام ازداد مرضہ أفطر وقضی․ (التاتارخانیة: ۳/۴۰۴، زکریا) وللشیخ الفانی العاجز عن الصوم الفطر ویفدي وجوبًا․ (رد المحتار مع الدر المختار، فصل في العوارض)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند