• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 57521

    عنوان: اگر روزے میں کسی غیرعورت سے فرینچ بوسہ کرلی جائے جس میں ہونٹوں کو منہ میں ڈال کر چوستے ہیں تو کیا روزہ ٹوٹ جائے گا اور قضا لازم ہوگی یا کفارہ دینا ہوگا؟

    سوال: اگر روزے میں کسی غیرعورت سے فرینچ بوسہ کرلی جائے جس میں ہونٹوں کو منہ میں ڈال کر چوستے ہیں تو کیا روزہ ٹوٹ جائے گا اور قضا لازم ہوگی یا کفارہ دینا ہوگا؟

    جواب نمبر: 57521

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 200-166/Sn=3/1436-U غیر عورت کو مس کرنا یا بوسہ لینا تو عام دنوں میں قطعا ناجائز ہے اور روزے کی حالت میں تو اور برا ہے، اگر بوسہ لیتے وقت اس عورت کا لعاب بھی اپنے اندر معدے میں کھینچ لیا تو روزہ ٹوٹ جائے گا، اور قضاء اور کفارہ دونوں لازم ہوں گے، اگر لعاب معدے میں نہیں گیا؛ لیکن انزال ہوگیا تب بھی روزہ ٹوٹ جائے گا؛ البتہ ایسی صورت میں محض قضا لازم ہوگی، کفارہ لازم نہیں ہوگا، اگر نہ لعاب اندر گیا اور نہ انزال ہوا تو پھر محض بوسہ لینے سے روزہ ٹوٹنے کا حکم نہ لگے گا، ولو أکل ورق شجر إن کان مما یوٴکل عادةً وجبت وإلاّ وجب القضاء فقط وکذا لو خرج البزاق من فمہ ثم ابتلعہ وکذا بزاق غیرہ؛ لأنہ ما یعاف منہ ولو بزاق حبیبہ أو صدیقہ وجبت (الکفارة) کما ذکرہ الحلواني (رد المحتار، ۳/ ۳۸۷،مطلب في جوا الإفطار بالتحري، ط: زکریا) وفیہ ․․․․ أو قبّل ولو قبلة فاحشة بأن یدغدغ أو أو یمص شفتیہا أو لمس․․․ فأنزل․․․ قضی الخ (حوالہٴ سابق ص:۳۸)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند